رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز اہل سنت کے علماء اور دانشوروں کے ساتھ ایک ملاقات میں خطاب کرتے ہوئے اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حجت الاسلام حسن روحانی نے کہا کہ آج امریکہ کے پاس ایران پر دباؤ ڈالنے کے لئے کوئی بہانہ نہیں ہے کیونکہ ہم اپنے وعدوں پر قائم اور عالمی برادری کے قوانین کا احترام کرتے ہیں اور یہ امریکہ ہے جس نے جوہری معاہدے سے علیحدگی اختیار کر کے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی۔
انہوں نے کہا کہ خوش قسمتی سے امریکہ کے غلط اقدام کے مقابلے میں تمام دنیا کے ممالک اسلامی جمہوریہ ایران کی حمایت کرکے ان کی جانب سے عالمی جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کی مذمت کر رہے ہیں۔
انہوں نے امریکہ کے خلاف دنیا بھر میں باہمی یکجہتی کو اہم کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکیوں کی جانب سے سلامتی کونسل میں فلسطینی عوام کے خلاف ایک قرارداد پیش کرنا اور سلامتی کونسل کے 14 رکن ممالک کی مخالفت فلسطینی قوم، مسلمانوں اور علاقے کے لئے اہم کامیابی ہے۔
صدر روحانی نے کہا کہ آج سب دیکھ رہے ہیں کہ مظلوم فلسطینی قوم اور علاقے کے مسلمان مسائل اور مشکلات کا شکار ہیں اور بعض ممالک میں عوام کو دہشتگرد گروہوں کی سازشوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
صدر مملکت نے باہمی اتحاد کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم باہمی یکجہتی کے ذریعہ اعلی مقاصد تک رسائی حاصل کرسکتے ہیں۔
صدرمملکت نے کہا کہ ہم باہمی یکجہتی کے ساتھ امریکیوں کے ایران مخالف نئے چیلنجز کے خلاف کامیاب ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد ہمارے ملک میں مختلف قوموں اور ادیان کے پیروکاروں کے درمیان باہمی اتحاد اور یکجہتی قائم ہوگیا۔
ایران کے صدر حسن روحانی کے خطاب سے قبل زاہدان کی مکی مسجد کے امام جماعت مولوی عبدالحمید اسماعیل زهی نے بھی تقریر کی۔/۹۸۹/ف۹۴۰/