رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی اصفھان سے رپورٹ کے مطابق، سرزمین ایران میں عرفان و اخلاق کے استاد آیت الله محمد ناصری نے آج ظھر کے وقت مسجد کمر زرین اصفهان میں تقریر کرتے ہوئے پڑوسیوں کے حقوق اور ان کے حقوق کی مراعات کی اہمیت کی جانب اشارہ کیا اور کہا: پڑوسیوں کے حقوق کی مراعات وہ اہم ترین مسئلہ ہے جسے مسلمانوں کے دوش پر رکھا گیا ہے ، ھرگز پڑوسیوں کے راز کو فاش نہ کیا جائے ، ہمیشہ پڑوسیوں کے مشکلات کے حل ، ان کے عیوب پر پردہ ڈالنے کی کوشش اور ان کی آبرو ریزی سے پرھیز کیا جائے ۔
انہوں نے پڑوسی کے ساتھ حسن سلوک طول عمر اور شھروں کی آبادانی کا سبب ، مشکلات کے حل اور عاقبت بخیر ہونے کا باعث جانا اور کہا: امام محمد باقر(ع) نے پڑوسی کے حقوق کی مراعات انسان کی طول عمر کا سبب بتایا ہے کہ جو پڑوسی کے حقوق کی اہمیت کا بیان گر ہے ۔
آیت الله ناصری نے یاد دہانی کی: ائمه معصومین(ع) کی روایتوں کے مطابق ہر طرف سے ۴۰ گھر ہر انسان کا پڑوسی شمار کیا جاتا ہے کہ جس کا پڑوسی کی گردن ہے حق ہے ، پیغمبر اکرم(ص) کا ارشاد ہے کہ جب بھی مجھ پر جبرئیل نازل ہوئے انہوں نے ہمیں پڑوسیوں کے حقوق کے مراعات کی اتنی زیادہ تاکید کی کہ میں یہ سمجھا کہ پڑوسی ، پڑوسی کا وارث ہے اسے ایک دوسرے کا وارثہ بھی ملے گا ۔
انہوں نے پڑوسیوں کے حقوق کی مراعات کی تاکید کی اور کہا: پڑوسی کے ایک حق جس کی تاکید گئی ہے وہ پڑوسی کے گھر کی حفاظت ہے ، یہ وہ چیز ہے جس سے علاقے اور محلے کی امنیت برقرار رہے گی کیوں کہ روایت کے مطابق ۱۶۰ گھر ہمارے پڑوسی ہیں ۔
آیت الله ناصری نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ پڑوسی کو اذیت کرنے والا جنت کی خوشبو نہیں سونگھے گا کہا : جس گھڑی امام زمانہ(عج) ظھور فرمائیں گے حکم دیں گے کہ تمام افراد کے گھروں کے طبقات برابر کئے جائیں تاکہ کسی کو کسی سے تکلیف نہ ہو ۔
انہوں نے پیغمبر اکرم(ص) سے منقول روایت کی جانب اشارہ کیا اور کہا: دو طبقے کو پروردگار ھرگز نہیں بخشے گا اور اس کی رحمت ان تک نہ پہونچے گی ، ایک وہ جو اپنے رشتہ داروں کو تکلیف دیتا ہے اور قطع رحم کرتا ہے اور دوسرے وہ جو اپنے پڑوسی کو تکیلف پہونچاتا ہے ۔/۹۸۸/ ن ۹۷۳