‫‫کیٹیگری‬ :
10 June 2018 - 21:34
News ID: 436238
فونت
آيت ‎الله مظاهری :
حضرت آیت ‌الله مظاهری نے قرآن کریم پر عمل کرنے کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : اعلی و افضل قسم کا عرفان و فلسفہ قرآن کریم میں پایا جاتا ہے ، بزرگان مثل خواجہ نصیر و شیخ طوسی فخر کرتے ہیں کہ ہم قرآن کریم کے شاگردوں میں سے ہیں ۔
آیت ‎الله مظاهری

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ اصفہان کے سربراہ حضرت آيت الله حسين مظاهری نے بیان کیا : قرآن کریم نے نبوت و امامت و قیامت کو ثابت کیا ہے ایسے طریقے سے کہ تمام لوگوں کے لئے قابل فہم ہو یہاں تک کہ  خاص و عام اور اخص الخواص کے لئے بھی قابل فہم ہے لیکن قرآن کریم عقیدتی کتاب نہیں ہے ، حالانکہ اعتقاد کے سلسلہ میں متعدد بار بہت باتیں کی ہیں اس میں عقیدہ کے سلسلہ میں گفتگو ہوئی لیکن قرآن کریم کو عقیدے کی کتاب نہیں کہا جا سکتا ہے

انہوں نے وضاحت کی : اگر کہا جاتا ہے کہ قرآن فقہ کی کتاب ہے ، تو کہنا چاہیئے کہ قرآن کریم میں فقہی مباحث بیان کئے گئے ہیں لیکن قرآن کریم فقہ کی کتاب نہیں ہے ، اسی وجہ سے علما نے آیات الاحکام لکھا ہے ، اگر کہا جاتا ہے کہ قرآن کریم فلسفہ و عرفان کی کتاب ہے تو کہنا چاہیئے کہ قرآن کریم میں عرفانی مباحث بیان ہوئے ہیں لیکن یہ فلسفہ و عرفان کی کتاب نہیں ہے ۔

اصفہان حوزہ علمیہ کے سربراہ نے کہا : ملا صدر کہتے ہیں جب ہم حکمت مشاء میں ماہر ہوئے تو دیکھا کہ اندھیرے میں ہوں اور اس کے بعد فلسفہ اشراق میں مہارت حاصل کی تو دیکھا کہ یہ غرور لانے والا ہے اور قرآن کریم میں مہارت حاصل کی اور اس وقت مجھے اطمیان حاصل ہوئی ، لہذا سب سے اعلی و افضل فلسفہ و عرفان قرآن کریم میں موجود ہے ۔

بزرگان مثل خواجہ نصیر و شیخ طوسی فخر کرتے ہیں قرآن کریم کے شاگردوں میں سے ہیں لیکن قرآن کریم فلسفہ کی کتاب نہیں ہے ۔

حضرت آیت ‌الله مظاهری نے اس تاکید کے ساتھ کہ کہنا چاہیئے کہ قرآن کریم اخلاق کی کتاب ہے بیان کیا : خداوند عالم قرآن کریم میں فرماتا ہے ہم نے پیغمبروں کو بھیجا تا کہ لوگوں کو قرآن کریم کی تعلیم دے اور لوگوں کو تزکیہ کی دعوت دے ، قرآن کریم فرماتا ہے میں آیا ہوں تا کہ زذیلہ صفات لوگوں کے دل سے ختم کریں اور اس کی جگہ اچھی صفات کا مالک بنائیں اسی وجہ سے اگر کہوں کہ قرآن کریم ایک آدم ساز و اخلاق کی کتاب ہے اور تعلیم و تربیت کی کتاب ہے تو صحیح ہوگا ۔ اگر کہیں کہ قرآن کریم اس لئے آیا ہے کہ ہمارے نفس آمادہ کو کنٹرول کرنے کا طریقہ بتائے اور ہمارے روح کو آزاد کرے اور اس کو بلندی عطا کرے اور اس مقام پر پہونچ جائے کہ خداوند عالم کے سوا کوئی نہ جانے صحیح و درست ہے ۔ /۹۸۹/ف۹۷۳/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬