رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، الازهر مصر نے اپنے بیانیہ میں افغانستان کے شیعہ عالم دین اور افغانستان میں آیت الله سید محمد سعید حکیم کے دفتر کے ذمہ دار حجت الاسلام محمد جعفر توکلی کی شھادت کی شدید مذمت کی ۔
الازھر مصر نے تاکید کی کہ علمائے دین پر حملہ چاہے وہ کسی بھی دین مذھب و پیرو ہوں جائز نہیں ہے ، یہ عمل اسلامی و انسانی بنیاد اور اقداروں کے خلاف ہے ۔
الازهر نے حجت الاسلام شیخ جعفر توکلی کے قتل پر افسوس کا اظھار کیا اور کہا: ہرات کے ترجمان کی جانب سے اس شیعہ عالم دین کے قتل کی خبر نشر کئے جانے کے بعد اس علاقہ کی عوام نے شدید احتجاج کیا اور جنایتکاروں کی گرفتاری اور محاکمہ کا مطالبہ کیا ہے ۔
الازھر نے یہ کہتے ہوئے کہ علمائے دین کے قتل کئے جانے کا مقصد دشمنوں کی جانب سے ملت افغانستان میں مذھبی اور قبائلی اختلافات کو ہوا دینا ہے ، دھشت گردانہ اقدامات ختم کئے جانے کا مطالبہ کیا اور کہا: حجت الاسلام توکلی وہ مسلمہ عالم دین تھے جنہوں نے اسلامی تعلیمات کی ترویج اور دینی امور کی انجام دہی میں اپنی قیمتی جان کا نذرانہ پیش کیا ۔
واضح رہے کہ حجت الاسلام شیخ جعفر توکلی کچھ دنوں قبل اپنے گھر لوٹ رہے تھے کہ شھر ہرات کے ۶۴ میٹر نامی علاقہ میں انہیں گولیوں کا نشانہ بنایا گیا اور ان کے جنازے کو ہاسپیٹل منتقل کردیا گیا ۔
ہرات پولیس کے ترجمان «عبدالاحدولی زاده» نے بتایا کہ حجت الاسلام شیخ جعفر توکلی کچھ نامعلوم افراد کی گولیوں کا نشانا بنائے جانے کی وجہ سے شھید ہوگئے ہیں ۔/۹۸۸/ ن ۹۷۷