رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سلسلہ امامت کی چھٹی کڑی حضرت امام جعفر صادقؑ کے یوم شہادت کی مناسبت سے انجمن شرعی شیعیان جموں وکشمیر کے اہتمام سے گریندبڈگام میں سالانہ مجلس حسینیؑ کا انعقاد کیا گیا جس میں ہزاروں کی تعداد میں عقیدت مندوں نے شرکت کی۔
تنظیم کے مرکزی ذاکرین نے مرثیہ خوانی کی اور احیائے دین و شریعت کے حوالے سے امام عالیمقام ؑ کی گرانقدر خدمات اور لامثال قربانیوں کو یاد کیا گیا۔
مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے انجمن شرعی شیعیان کے صدر اور سیئر حریت رہنما حجۃ الاسلام والمسلمین آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے حضرت امام جعفر صادقؑ کے سیرت و کردار کے کئی گوشوں کی وضاحت کی۔
آغا صاحب نے کہا کہ امام عالی مقام ؑ کے سایہ سرپرستی میں مسلمانوں نے علوم اسلامی اور عرفان الٰہی کی وہ منزلیں طے کیں جن سے امت مسلمہ رہتی دنیا تک فیضیاب ہوتی رہے گی۔
انہوں نے کہا کہ امام صادقؑ کا دور امامت علم وآگہی کے ایک درخشندہ دور کی حیثیت سے تاریخ اسلام میں مرقوم ہوچکی ہے۔ آپکے علمی کمالات اور روحانی کرامات کے آگے وقت کے تمام علماء و فضلاء بے بس تھے۔
آپؑ نے ہی تاریخ اسلام میں اولین دانشگاہ قائم کی جہاں بیک وقت ہزاروں طالب علم آپؑ سے شرف تلمز حاصل کیا کرتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کے کئی ائمہ مسالک نے امام صادقؑ سے ہی شرف تلمز حاصل کیا ہے اور مصروف خدمت دین ہوئے۔
آپؑ کے دور امامت میں خلافت اسلامیہ مکمل طور پر ملوکیت میں تبدیل ہوچکی تھی اور امام عالی مقامؑ حکومت وقت کی پالیسیوں پر گہری نظر رکھے ہوئے تھے تاکہ شریعت اسلامی کو حکومتی سطح پر زک نہ پہنچائی جاسکے۔
امام عالی مقامؑ کی یہ روش وقت کے حکمرانوں کو انتہائی ناگوار گزری اور یہی روش امام عالیمقامؑ کی شہادت کا باعث بن گئی۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰