رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، رهبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے حال ہی میں اسلامی جمھوریہ ایران کی عدلیہ کے سربراہ آیت الله آملی لاریجانی اور دیگر منصب داروں سے ملاقات میں سوره مائده کی ۵۴ ویں آیت " أَذِلَّةٍ عَلَى الْمُؤْمِنينَ أَعِزَّةٍ عَلَى الْكافِرينَ " کے ضمن میں فرمایا: ہمیں بد طینت ، چالباز اور تہمت باز دشمن کے مقابل دوٹوک موقف اپنانا چاہئے اور اسی کے برخلاف عوام کے ساتھ تواضع ، محبت اور شفقت کے ساتھ پیش آنا چاہئے ۔
اس سلسلہ کی کچھ باتیں ہم گذشتہ تحریر میں پیش کرچکے ہیں اور کچھ چیزیں اس تحریر میں پیش خدمت ہیں ۔
۳. دوسری روایت ، جب راوی نے حضرت سے سوال کیا کہ « تواضع کی حد کیا ہے کہ جس کی مراعات کر کے متواضع کہلاوں ؟» تو امام علیہ السلام نے جواب میں فرمایا : «التَّوَاضُعُ دَرَجَاتٌ مِنْهَا أَنْ يَعْرِفَ الْمَرْءُ قَدْرَ نَفْسِهِ فَيُنْزِلَهَا مَنْزِلَتَهَا بِقَلْبٍ سَلِيمٍ لَا يُحِبُّ أَنْ يَأْتِيَ إِلَى أَحَدٍ إِلَّا مِثْلَ مَا يُؤْتَى إِلَيْهِ إِنْ رَأَى سَيِّئَةً دَرَأَهَا بِالْحَسَنَةِ كَاظِمُ الْغَيْظِ عَافٍ عَنِ النَّاسِ وَ اللَّهُ يُحِبُّ الْمُحْسِنِين ؛ ترجمہ : تواضع کے درجات اور مراتب ہیں ، اس کا ایک مرتبہ یہ ہے کہ انسان اپنی قدر سجمھے ، صحیح و سالم دل کے ساتھ اپنے مقام و مںصب پر بیٹھے ، ھرگز کسی ایسی چیز کو دوسروں کے لئے پسند نہ کرے مگر یہ کہ خود اپنے لئے اسے پسند کرے ، اگر کوئی اس کے ساتھ بدی کرے تو وہ اس کے ساتھ نیکی کرے ، اپنے غصہ کو پی جائے اور لوگوں کی خطا کو درگزر کردے اور انہیں بخش دیتا دے ، خداوند بھی نیکی اور احسان کرنے والوں سے محبت کرتا ہے ۔ » (الكافی، ج۲، ص۱۲۴)/۹۸۸/ ن۹۷۹
جاری ہے ۔۔