رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حیدرآباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے پاکستان کے نگراں وزیرِ خارجہ عبداللہ حسین ہارون نے کہا ہےکہ پاکستان کو جنہوں نے کئی برس استعمال کیا ان کے اس رویئے سے تکلیف ہوتی ہے، جان و مال کی قربانی کے باوجود دوست کہنے میں فخر محسوس کرنے والے نظر انداز کر رہے ہیں، ہم نے امریکا کی لڑائی میں اپنی دو تین نسلیں قربان کیں اور آج ہمارے ساتھ یہ سلوک اپنایا جا رہا ہے، ضیاء دور میں روس سے جھگڑا کروا دیا اور لاکھوں افغان مہاجرین کو پاکستان رہنے کی اجازت دی، ہمیں اس نہج تک پہنچانے کا تمام تر ذمہ دار امریکا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ چین سے قرض لینے پر امریکا برا مان گیا اور اب چین کا غصہ ہم پر نکال رہا ہے۔
عبداللہ حسین ہارون کا کہنا تھا کہ سابق حکومت جاتے جاتے دو سو ارب روپے کے چیک پر دستخط کرکے گئی لیکن ہمیں کچھ نہیں ملا، پاکستان آئی ایم ایف سے 12 ارب ڈالر مانگ رہا ہے جس میں سے 50 فیصد رقم سے آئی ایم ایف کا قرض اتارنا ہے۔
نگراں وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے مانگے جانے والی رقم کا چین سے کوئی تعلق نہیں ہے، چین سے پیسہ لینے پر امریکا برا مان گیا، امریکا کے پاس پاکستان کو دینے کے لئے پیسے نہیں اورہندوستان کو 9 ارب ڈالر جاری کردیئے۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰