رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مہربان اور رؤف امام کی زیارت والے دن مشہد الرضا(ع) زائرین و مجاورین سے بھر جاتا ہے پورے ایران سے لوگ اپنی محبت کا اظہار کرنے کے لئے اس مقدس بارگاہ میں حاضر ہوتے ہیں،ان زائرین میں سے کچھ ایسے بھی ہوتے ہیں جن کی پوری زندگی اس خواہش میں گزری ہوتی ہے کہ ایک دن ہم بھی آٹھویں مولا کے حرم کا سنہری گنبد دیکھیں گے اور یہ زائرین دودراز سے سفر کرنے کے بعد والی خراسان کی نوارانی بارگاہ میں حاضر ہوتے ہیں۔
’’فاطمہ آلین‘‘ جس کا تعلق اسکاٹ لینڈ سے ہے اور پہلی بارزیارت کی نیت سے مشہد مقدس میں حاضر ہوئی ہیں، امام کو دل سے مانتی ہیں اور حرم رضوی میں حاضر ہونے پر اپنے احساسات کو بیان کرتے ہوئے کہتی ہیں: امام رضا علیہ السلام کا کردار میری زندگی میں بہت اہم ہے اور اس زیارت کے دوران میں مولا سے روحانی و معنوی رابطہ برقرار کرنے میں کامیاب رہی۔
اس خاتون کا کہنا ہے کہ اس مقدس اور نوارانی بارگاہ کی خوبصورتی قابل بیان نہیں ہے ،خوبصورتی اور معنویت دونوں عروج پر ہیں اور ایران میں سب سے زیادہ یادگارلمحات حرم امام علی رضا علیہ السلام میں تھے۔
آلین نے مزید گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا: کوئی کسی بھی مذہب یا دین سے تعلق رکھتا ہو لیکن حرم رضوی کی شان و شوکت اور عظمت اسے اپنا گرویدہ بنا لیتی ہے، یہ مقدس مقام فقط ایرانیوں سے مخصوص نہیں ہے بلکہ پورے عالم اسلام اور سب شیعوں سے مختص ہے۔
اسکاٹ لینڈ سے تعلق رکھنے والی یہ خاتون جس نے زندگی کے بہترین لمحات کو حرم رضوی میں درک کیا ہے کہتی ہیں کہ میں اور میرا شوہر ایک ہی یونیورسٹی میں پڑھتے ہیں اور یہی وجہ تھی ایک دوسرے کے بارے میں زیادہ سے زیادہ جاننے کی ؛ میرے شوہر کا پورا خاندان ایران میں رہتا ہے اس لئے یہاں آئی ہوئی اور اس مقدس اور بابرکت مقام کے ساتھ اپنا رابطہ بنانے کی کوشش کر رہی ہوں تاکہ اس کی برکتیں ہماری زندگی میں بھی شامل ہوجائیں۔
انہوں نے بتایا: حرم رضوی میں جب ہمارا نکاح پڑھا گیا مجھے بہت خوشی ہوئی اور اس وقت مولا سے دعا کی ہے کہ ہمیشہ ہماری زندگی میں یارومددگار رہیں۔/۹۸۹/ف۹۴۰/