رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، یکم ذہ الحجہ یوم عقد حضرت امیرالمومنین علی علیہ السلام اور حضرت فاطمہ زھراء سلام اللہ علیھا کے موقع پر گلزار شهداء علی بن جعفر(ع) قم کے امام خمینی(ره) کمپلیکس میں اجتماعی شادی کا پروگرام منعقد ہوا ۔
حوزہ علمیہ قم ایران کے مشھور استاد نے اس پروگرام میں اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ شیعہ اسلامی ملک میں ایک تہائی یا ایک چوتھائی شادیوں کو طلاق کا شکار ہونا تشویشناک عمل ہے کہا: یہ تعداد ہمارے معاشرے میں کہ جو اهل بیت(ع) کی محبت کا دم بھرتے ہیں خوشایند نہیں ہے ، لہذا ہمیں اس مشکل کی جڑوں کی تلاش کرنی چاہئے ۔
انہوں نے مزید کہا: موصولہ رپورٹس کے مطابق ان طلاقوں اور جدائیوں کی بنیادی وجہ بد اخلاقی ہے ، لہذا اس حَسِین موقع پر ہمیں اپنے امام زمانہ(عج) سے عھد کرنا چاہئے کہ ایک دوسرے کے ساتھ خوش اخلاقی سے پیش آئیں تاکہ زندگی مستحکم و خوشگوار ہوسکے ۔
حجت الاسلام عباسی ولدی نے اپنے بیان کے دوسرے حصے میں حضرت امام جعفر صادق(ع) سے منقول روایت کی جانب اشارہ کیا اور کہا: مرحوم شیخ کلینی(ره) کتاب شریف کافی میں فرماتے ہیں کہ « نیکی اور حسن اخلاق شهروں کی آباد اور عمروں کے طولانی کا سبب ہے ۔ » امیرالمؤمنین علی (ع) فرماتے ہیں کہ « خوش اخلاقی سے زیادہ شرین کوئی زندگی نہیں ہے ۔ »
انہوں نے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ محبت اهل بیت(ع) اور فیملی کے ساتھ بد اخلاقی یکجا نہیں ہوسکتے کہا: رسول اسلام(ص) سے نورانی روایت میں منقول ہے کہ حضرت(ص) نے فرمایا « ہر مومن کی کتاب کا عنوان محبت علی بن ابی طالب(ع) ہے » نیز حضرت(ص) نے فرمایا کہ :« شیعوں کی کتاب کا عنوان خوش اخلاقی ہے » لہذا اسے اہل بیت کا محب نہیں مانا جاسکتا جو اپنی بی وی بچوں اور ماں باپ کے ساتھ بداخلاقی کے ساتھ پیش آئے ۔ /۹۸۸/ ن۹۷۶