رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ قم کے معروف استاد حجت الاسلام والمسلمین سید عبد الله فاطمی نیا نے گذشتہ روز ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہ جو مسجد جامع ازگل میں منعقد ہوا ، ماہ مبارک ذی الحجہ کی مبارکباد پیش کی اور کہا کہ توبہ دل سے پشیمانی کا نام ہے ۔
انہوں نے مزید کہا: حقیقی توبہ یہ ہے کہ انسان فقط و فقط رضائے الھی کے لئے توبہ کرے کہ اگر توبہ خلوص کے ساتھ اور دل سے نہ ہو تو ھرگز انسان کے اندر تبدیلی رونما نہیں ہوسکتی ۔
حوزہ علمیہ قم کے معروف استاد نے بیان کیا: شیخ بهائی معتقد ہیں کہ جس طرح مسموم انسان کے بدن سے جلد از جلد تمام زھر کا نکالنا ضروری ہے اسی طرح گناہ گار انسان بھی جلد از جلد اپنی گناہوں سے توبہ کرے اور خود کو آلودگیوں سے پاک و صاف کرے کہ یہ عمل روح و جسم کی طھارت کے لئے بہت ضروری ہے ۔
انہوں نے مزید کہا: اگر کوئی یہ کہے کہ میں مکہ ، مشھد یا کربلا پہونچ کر توبہ کروں گا تو ایسا انسان توبہ کے مرحلہ تک نہیں پہونچا ہے کیوں کہ جو انسان حقیقتا دل سے پیشمان ہوگا وہ جس مقام پر بھی ہوگا اور جس حال میں ہوگا توبہ کرلے گا وہ کسی خاص جگہ تک پہونچنے یا کسی خاص وقت کا منتظر نہیں ہوگا ۔
حجت الاسلام والمسلمین فاطمی نیا نے بیان کیا: امام رضا(ع) فرماتے ہیں کہ حق تو یہ تھا کہ لوگ گناہیں نہ کرے کیوں کہ خداوند متعال بہت ہی زیادہ مھربان اور بخشش والا ہے ، اس کی معصیت فقط و فقط خسران اور گھاٹے کا باعث ہے ، پشیمانی اور توبہ فقط و فقط رضائے الھی کے لئے ہونا چاہئے تاکہ پروردگار کے بخشش بندے کے شامل حال ہوسکے ۔
انہوں نے مزید کہا: کتاب المنجد کے مصنف کہ جو ایک عیسائی ہیں انہوں نے اس کتاب میں قران کریم کی آیات سے بہت زیادہ استفادہ کیا ہے اور کہتے ہیں کہ خدا کو یاد کرو کہ کیوں کہ وہ تمہیں ہدایت کرنے والا ہے ۔
حوزہ علمیہ قم کے معروف استاد نے یاد دہانی کی: مستحب ہے کہ صحیفہ سجادیہ میں موجود دعائے توبہ کہ جو تین سطر کی دعا ہے نماز کے قنوت میں پڑھی جائے اور بعض افراد اسے سجدے میں پڑھتے ہیں ۔/ ۹۸۸/ ن ۸۷۵