11 September 2018 - 13:38
News ID: 437113
فونت
عراق میں مقامی حکمرانوں کے خلاف ہونے والے مظاہروں نے بعض ممالک کی مداخلت پر ایران مخالف مظاہروں کا رنگ پیدا کر لیا اور اس کے پیچھے امریکہ کا واضح ہاتھ ہے۔
کنسول ایران در عراق

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عراقی اخبارات نے خلاصہ کیا ہے کہ ان مظاہروں میں جو گذشتہ کئی دنوں سے جاری تھے اس وقت شدت آ گئی جب ایران کے ساتھ سرحدی شہر بصرہ میں بعض افراد نے ایرانی سفارتی مرکز پر حملہ کر دیا اور آگ لگا دی۔ ان اخبارات کے مطابق ان مظاہروں میں سعودی عرب اور اسرائیل سمیت بعض دشمن ممالک کے کردار کا سراغ لگا لیا گیا ہے ۔

 عراقی پارلیمنٹ میں بصرہ کے نمائندے فالح الخزعلی نے کہا ہے کہ امریکی قونصلیٹ نے صوبہ بصرہ کی نابودی کیلئے پہلے سے مکمل منصوبہ بندی کر رکھی تھی ۔

بصرہ کے ایم این اے نے السومریہ نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبہ بصرہ میں ہونے والے مظاہرے شروع میں جائز مطالبات کیلئے تھے اور اسی وجہ سے سب نے مظاہرین کی حمایت کا اعلان بھی کیا تھا لیکن افسوس کے ساتھ جو کچھ بعد میں پیش آیا وہ سازش کے تحت کیا گیا ہے جس میں ایک گروپ نے حکومتی اداروں ، ایک خاص پارٹی کے دفاتر اور ایران کے سفارتی قونصلیٹ پر حملہ کر دیا۔ یہاں سے پتہ چلتا ہے کہ بصرہ کی نابودی کیلئے پہلے سے منصوبہ بندی کی جا چکی تھی ۔

 بصرہ کے نمائندے نے ان تمام منفی سرگرمیوں کا ذمہ دار امریکہ کو ٹھرایا اور کہا کہ عراقی حکومت اور وزیراعظم کی بصرہ کے مسائل کو کنٹرول کرنے میں غفلت سب پر واضح ہے۔ جو گروپ اس قسم کے تخریبی کام انجام دے رہا ہے اس میں سازشی عناصر شامل ہیں ۔

 دوسری جانب عراق کی مسلح فورسز الحشد الشعبی کے نائب کمانڈر جمال آل ابراہیم المعروف ابومہدی مہندس نے کہا ہے کہ ہمارے پاس ایسے شواہد موجود ہیں کہ جن کی بنا پر یہ کہا جا سکتا ہے کہ جو کچھ بصرہ میں ہوا ہے اس کے پیچھے امریکی سفارت خانہ اور بصرہ میں موجود انکی قونصلیٹ کا ہاتھ ہے اور بصرہ میں ہونے والی تخریبی کارروائیوں میں امریکی سفارتی مراکز سازش کر رہے ہیں ۔ 

 انجینئر ابومہدی نے امریکیوں کو مخاطب کر تے ہوئے کہا کہ ہم کبھی بھی داخلی جنگ کا شکار نہیں ہوں گے لیکن ان مسائل میں جس کی طرف سے غفلت کی گئی ہے اور جو ذمہ دار ہے اسکو جواب دینا چاہیئے اور ہماری اطلاعات کے مطابق بصرہ میں پیش آنے والے واقعات کی ذمہ دار امریکی قونصلیٹ ہے ۔

الحشد الشعبی کے نائب کمانڈر کا کہنا تھا کہ عراق میں امریکہ کے 6000 سے 8000 تک فوجی موجود ہیں لیکن جب تک الحشد الشعبی موجود ہے اس ملک میں فوجی بغاوت ممکن نہیں ہے ۔

واضح رہے بصرہ میں ہونے والے مظاہرے ملک میں بجلی اور پانی کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافے اور بے کاری کے خلاف شروع  ہوئے تھے ۔ /۹۸۸/ن۹۷۴/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬