رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق معروف اہل سنت عالم دین مولانا طارق جمیل نے کہاہے کہ حضرت امام حسین علیہ السلام نے عین جنگ کی حالت میں بھی نماز ترک نہیں کی، اگرحضرت امام حسین علیہ السلام، یزید کی بیعت کر بھی لیتے تو ان کی آخرت کو کوئی نقصان نہیں تھا، لیکن پیغام کو نقصان ہونا تھا، واقعہ کربلا کا سبق یہ ہے کہ اللہ کو راضی کرنے کیلئے جو بھی قیمت دینی پڑے دیدو۔
مولانا طارق جمیل نے کہاہے کہ حضرت امام حسین علیہ السلام نے عین جنگ کی حالت میں بھی نماز ترک نہیں کی اور اس وقت کیا منظر ہوگا؟ جب حضرت امام حسین علیہ السلام اس عالم میں نماز ادا کررہے ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ اگر امام حسین علیہ السلام اس وقت نماز نہ بھی پڑھتے تو کوئی بات نہ تھی، لیکن آپؑ نے اس موقع پر بھی نماز پڑھ کر یہ پیغام دیا کہ ان کے نماز نہ پڑھنے سے کوئی یہ نہ سمجھ لے کہ ایسے موقع پر بھی نماز چھوڑی جا سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایسا منظر زمین و آسمان نے نہ پہلے کبھی دیکھا اور نہ آئندہ کبھی دیکھیں گے۔
انہوں نے کہا مسلمان ظالم اور ظالم کے ساتھی نہ بنیں بلکہ مظلوم بنیں، اگر ظالم بنیں گے تو شمر کے ساتھ ہی جانا پڑے گا، اس لئے حسینی قافلے کے ساتھی بن جائیں اور مذہب کے نام پر قتل وغارت نہ کریں اس سے کچھ بھی فائدہ نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ اگر میری بات پر یقین نہیں تو اسپین کا ایک چکر لگالیں، میں وہاں جا کر بہت رویا ہوں اس لئے نہیں رویا کہ وہاں مسلمانوں کے ساتھ کیا ہوا؟ اس لئے رویا کہ پاکستان میں وہ سارا کچھ ہور ہا ہے، جو اندلس میں ہوا تھا۔
انہوں نے کہا کہ شیعہ سنی لڑائیوں سے بغداد زیر وزبر ہوگیا تھا اور ہلاکو خان نے 15لاکھ آدمیوں کو قتل کردیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اپنے اپنے عقائد میں مضبوط رہیں، لیکن مذہب اور سیاست کے نام پر ایک دوسرے کو قتل نہ کریں۔/۹۸۸/ن۹۴۰/