رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے کے مقبوضہ علاقے میں یہودی آباد کاروں کی ایک بستی کے باہر فلسطینیوں کے ایک گاؤں کو منہدم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
خان الاحمر گاؤں کے مکینوں کو اسرائیلی فوج نے الٹی میٹم دے دیا ہے کہ وہ یکم اکتوبر تک اپنے گھروں سے رخصت ہو جائیں، جس کے بعد یہ گاؤں ختم کر دیا جائے گا۔
یہ گاؤں دراصل لکڑی اور ٹین کی چادروں وغیرہ سے بنائی گئی ایک ایسی کچی بستی ہے، جو اسرائیلی حکام کی اجازت کے بغیر تعمیر کی گئی تھی۔
اس گاؤں میں صرف 180 افراد رہتے ہیں فلسطینی حکومت اور بین الاقوامی تنظیموں نے انہیں دربدر کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔
برطانیہ، فرانس، جرمنی اور اسپین نے اس ماہ کے اوائل میں خان الاحمر کو خالی کرانے پر اسرائیل کو فلسطینیوں کی جانب سے ردِ عمل پر خبردار کیا ہے اور اسے تنازع کے ’دوملکی حل‘ کے خلاف قرار دیا ہے۔
خان الاحمر کے رہائشیوں نے اس قدم کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ یہاں سے ہرگز نہیں جائیں گے۔/۹۸۸/ن۹۴۰/