‫‫کیٹیگری‬ :
04 October 2018 - 20:57
News ID: 437318
فونت
حرم مطہر رضوی میں؛
پہلی اکتبور فلسطینی بچوں اور نوجوانوں کے ساتھ ہمدردی کا دن،حضرت امام علی رضا علیہ السلام کے روضہ منورہ کے زائرین و مجاورین نے حرم مطہر رضوی کے صحن قدس میں اجتماع کیا اور فلسطینی بچوں اور نوجوانوں کے ساتھ اپنی ہمدردی کا اعلان کیا ۔
 امام رضا علیہ السلام فلسطینی بچوں

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق آج کے دن فلسطینی بچوں اور نوجوانوں سے ہمدردی کا دن ہے۔ اس روز کا فلسطینی قوم سے دفاع کمیٹی کی پیشکس کے مطابق ایرانی بچوں اور نوجوانوں کی جانب سے فلسطینی بچوں اور نوجوانوں سے ہمدردی کے طور پر اعلان کیا گیا ہے ۔

اس روزسن  2000ء میں محمد الدورہ ایک 12 سالہ فلسطینی بچہ جب کہ وہ اپنے باپ کی پیٹ کے پیچھے چھپا ہوا تھا تاکہ صہیونیزم کے شر سے پناہ میں رہ سکے پھر بھی ان کی گولیوں کا نشانہ بنا اور شہید ہوگیا۔

محمد الدورہ کی شہادت کی تصویر کئی مرتبہ ٹی وی چینلوں سے منتشر ہوئی اور صیہونیزم  اور دنیا میں ان کے حامیوں کی بدنامی و رسوائی کا سبب بنی  ہے۔

آستان قدس رضوی کے دینی سوالات کے جوابات دینے والے ادارے نے اس مناسبت سے ایک خصوصی پروگرام " فلسطینی بچوں اور نوجوانوں سے ہمدردی کےنام پر اجتماع" منعقد کیا کہ جو آج  شام 4 بجے حضرت امام علی رضا علیہ السلام کے زائرین و مجاورین کے حضور خصوصا جوانوں اور نوجوانوں نے حرم مر رضوی کے صحن قدس میں اجتماع کیا۔

اس پروگرام میں شعراء و ذاکرین نے انقلابی اشعار پیش کیے اور اتحاد بین المسلمین کونسل کے رکن  علی کمیلی ، لبنان کی حزب اللہ کے نمائندے احمد صقر اور فلسطینی  جوانوں کے نمائندے حمید نورص نے تقاریر کیں۔

علی کمیلی نے اس پروگرام میں اس بات کی طرف اشارہ رکرتے ہوئے کہ اسرائیل کا مسئلہ  دنیا کے تمام آزادی چاہنے والوں کا مسئلہ ہے ، کہا: آج ایران کے تمام انقلابی جوان و نوجوان اپنے سروں کو عزت و افتخار کےساتھ بلندر کھیں  اس لیے کہ ہم آج اپنے علاقے میں تمام مغربی ظالموں اور جابروں کے  مقابلے کھڑے ہیں اور پیچھے نہیں ہٹتے ۔

انہوں نے مزید کہا: دشمن نے فلسطین پر قبضہ کرنے کے لیے پچاس سال سے زيادہ فکر اور پیسہ خرچ کیا لہذا ہم بھی دنیا والوں کو بیدار اور مستکبرین سے مقابلہ  کر نے کے لیے صحیح پروگرام اور عمیق افکار رکھیں۔

اتحاد بین المسلمین کونسل کے رکن نے  1978ء میں اسلامی انقلاب کی کامیابی کی طرف اشارہ کیا اور کہا: اسلامی انقلاب سے پہلے اس علاقے میں ایران اور محمد رضا پہلوی شاہ ایران تنہا اسرائیل کا حامی و موافق تھا  اور اس کےساتھ کچھ اور عربی ممالک اس کی حمایت میں اٹھ کھڑے ہوئے ، لیکن امام خمینی نے ملک میں وارد ہوکر اسرائیل کے مقابلے کے لیے قدرت و ہمت کے ساتھ  پرچم بلند کیا ۔

انہوں نے وضاحت کی: اسرائیل کی نابودی کے لیے کوشش ، انقلابی سرگرمی اور دلچسپی کے ساتھ مقابلے کی ضرورت ہے ۔

قابل ذکر ہے کہ اس پروگرام کے اختتام میں اس اجتماع کی جانب سے ایک بیانیہ پیش کیا گیا  اور اس بیانیہ کی تائید میں تمام موجودافراد نے امریکہ مردہ باد، اسرائیل مردہ باد کے نعرے لگائے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬