رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق ہندوستان اور روس کے درمیان طیارہ شکن میزائل نظام ایس 400 کے لیے 5 بلین امریکی ڈالر کا معاہدہ طے پا گیا ہے۔ ہندوستان کے وزیراعظم مودی اور روس کے صدر پوتن نے معاہدے پر دستخط کردیے۔
علاوہ ازیں دونوں ممالک کے درمیان 20 سے زائد دفاعی، جوہری توانائی، خلائی تحقیق اور تجارتی معاہدے بھی طے پائے گئے اسی طرح رواں برس ہونے والی مشترکہ فوجی مشقوں اندرا 2018 کے انعقاد پر اہم امور پر بھی اتفاق کرلیا گیا ہے۔
یہ معاہدہ امریکہ کی اس وارننگ کے باوجود کیا گیا ہے جس میں روس سے ہتھیار خریدنے پراقتصادی پابندی عائد کرنے کی بات کہی گئی ہے۔ ہندوستان نے وزیر دفاع اور وزیر خارجہ کی سطح پر امریکہ پر پہلے ہی واضح کردیا تھا کہ وہ روس سے ایس 400 میزائل کے سودے سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔
امریکہ نے کہا تھا کہ وہ ہندوستان پر کاٹسا یعنی کاونٹرنگ امریکہ ایڈورسریز تھرو سینکشن ایکٹ کے تحت اقتصادی پابندی عائد کرسکتا ہے۔ اس قانون کے تحت اگر کوئی بھی ملک روس، ایران یا شمالی کوریا سے ہتھیاروں کی خریداری کرتا ہے تو اسے امریکی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ذرائع کے مطابق ہندوستان کے یہ سودا کر کے امریکہ کو یہ پیغام بھی دیا ہے کہ وہ اسٹریٹیجک معاملات میں کسی کے دباؤ میں آنے والا نہیں ہے۔ روس امریکی پابندیوں کی مخالفت میں یہ میزائل صرف ہندوستان ہی نہیں بلکہ چند دیگرملکوں کو بھی فروخت کرنے کے بارے میں بات کررہاہے۔ ان میں ترکی بھی شامل ہے جبکہ چین اس میزائل کو پہلے ہی خرید چکا ہے۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰