رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، حزب الله لبنان کی ایگزیکٹو کونسل کے نائب صدر حجت الاسلام شیخ علی دعموش نے اپنے ایک بیان میں سعودیہ عربیہ کے سلسلہ میں امریکی صدر جمھوریہ ڈونلڈ ٹرمپ کے تحقیر آمیز لب و لہجہ کی جانب اشارہ کیا اور کہا: اب اس کا وقت آگیا ہے کہ ریاض امریکا پر بھروسہ کرنے کے بجائے ایران ، شام اور دیگر علاقائی ممالک سے مذاکرات اور گفتگو کی جانب قدم بڑھائے ۔
حجت الاسلام شیخ دعموش نے مزید کہا: امریکا ، اسرائیل اور اس کے اتحادیوں کی یمن ، فلسطین ، شام ، لیبیا اور دیگر ممالک میں انجام شدہ جنایتوں کی جانب دیکھیں ، یہ سامراجی طاقتیں اور نادان لوگ حتی اپنے متحدین پر بھی رحم نہیں کرتے اور ان کا احترام نہیں کرتے ۔
انہوں ںے بیان کیا: ٹرمپ نے سعودیہ کو بیلک میل کرنے کا بدترین طریقہ اپنایا ہے اور پوری دنیا کے سامنے بدترین لب و لہجے میں سعودیہ کو بیلک میل کررہا ہے ، اس ذلت آ٘میز لب و لہجے کے مقابل سعودیہ کی خاموشی ایک کمزور انسان کی خاموشی ہے کہ جو اپنی حفاظت کے لئے فرضی اور ناقابل اعتماد محافظ پر بھروسہ کررہا ہے ۔
حزب الله لبنان کی ایگزیکٹو کونسل کے نائب صدر نے آخر میں یہ کہتے ہوئے کہ دشمن کو اس بات کو بخوبی سمجھ لینا چاہئے کہ لبنان کمزور نہیں ہے اور لبنانی دشمن کی دھمکیوں کے عادی ہوچکے ہیں کہا : لبنان ؛ فوج ، ملت لبنان ، استقامت اور صدر جمھوریہ میشل عون کی کی سیاست و موقف کی وجہ سے قدرت مند ہے اور ان تمام سازشیں ناکامی سے روبرو ہوں گی ۔
واضح رہے کہ گذشتہ ھفتے امریکی صدر جمھوریہ ڈونلڈ ٹرمپ نے تین مرتبہ سعودیہ عربیہ کی توھین کی اور تین مختلف پروگراموں میں اس بات کا اظھار کیا کہ اگر امریکا کی حمایت نہ ہو تو سعودی حکومت دو ھفتہ سے زیادہ نہ چلے گی ۔/۹۸۸/ ن ۹۷۴