رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ نے حالیہ امریکی اقدامات کو ایران کے خلاف نفسیاتی جنگ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ نے سمندر میں ڈوبی ہوئی کشتی اور 6 سال پہلے بند ہونے والے بینک پر پابندیاں لگائی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ نہایت مایوسی کے ساتھ ایران کے خلاف نفسیاتی جنگ کو آگے بڑھاتے ہوئے اس کشتی اور بینک پر پابندی عائد کی جو ایک سال پہلے سمندر میں ڈوب گئی اور وہ بینک بھی 6 سال پہلے بند ہوگیا تھا۔
ظریف نے کہا کہ امریکہ صرف ایرانی اداروں پر پابندیاں نہیں لگائیں بلکہ اس نے براہ راست ایرانی عوام کو نشانہ بنایا ہے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ امریکی محکمہ خزانہ نے گزشتہ روز ایران کے خلاف نئی پابندیوں کی فہرست جاری کردی جس میں ایرانی کشتی سانچی کا بھی نام ہے جو گزشتہ سال آتشزدگی کے واقعے میں سمندر میں ڈوب گئی۔
سانچی ایران کی قومی تیل کمپنی کی ملکیت تھی جس کو پاناما کے جھنڈے لگا کر مصنوعات کی ترسیل کے لئے استعمال کیا جاتا تھا۔
امریکی محکمہ خزانہ نے ڈوبی گئی ایرانی کشتی سانچی اور اس کے تین متبادل ناموں کو اپنی فہرست میں ذکر کرتے ہوئے یہ اعلان کردیا ہے کہ امریکی قوانین کے تحت اس کشتی پر پابندی عائد ہے۔
رواں برس کے 6 جنوری کو ایران کا تیل بردار جہاز سانچی ایک چینی کارگو جہاز سے ٹکرا گیا جس کے نتیجے میں جہاز میں شدید نوعیت کی آگ بھڑک اٹھی۔ اس واقعے میں جہاز کا 32 رکنی عملہ جس میں 30 ایرانی اور 2 بنگلہ دیش کے شہری شامل تھے، جاں بحق ہوئے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/