رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ نے یمن پر جاری جنگ اور سعودی جرائم کی وجہ سے بڑھتے ہوئے انسانی بحران کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کا چار نکاتی امن منصوبہ ہی یمنی بحران کے دیرپا حل کے لئے مددگار ثابت ہوگا۔
محمد جواد ظریف نے کہا کہ یمن پر جارحیت کی وجہ سے انسانی بحران میں شدت اختیار کی گئی ہے جبکہ سعودی عرب انسانی جرائم کے مرتکب ہونے کے علاوہ ایران کے خلاف من گھڑت الزامات لگارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یمن سے متعلق ایران کے چار نکاتی امن منصوبہ بحران کے خاتمے کے لئے دیرپا اور قابل اعتماد طریقہ ہے۔
ظریف نے مزید کہا کہ انہوں نے 2015 میں یمنی بحران کے حل کے لئے امن منصوبہ کی تجویز دی مگر آج یمن میں سعودی اور اس کے ساتھیوں بالخصوص امریکہ کی پشت پناہی سے جارحیت عروج پر ہے جبکہ یہ عناصر اپنے جرائم کو چھپانے کے لئے ایران پر بے بنیاد الزامات لگانے کا سہارا لے رہے ہیں۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ یمن سے متعلق ایران کے چار نکاتی امن منصوبے میں جنگ بندی کے نفاذ اور جارحیت کی فوری بندش، انسانی ہمدردی کے تحت یمن کو امدادی اشیا کی فراہمی، تمام یمنی فریقین کے درمیان قومی مذاکرات اور مشترکہ حکومت کی تشکیل، شامل ہیں۔/۹۸۹/ف۹۴۰/