انہوں نے مزید کہا: عراق میں موجود فوجیوں سے ملاقات کے لئے امریکی صدر جمھوریہ کے ھنگامی سفر اور اس بات کا اعلان کہ ھرگز عراق سے نہیں نکلیں گے ، ٹرمپ اور امریکی حکمرانوں کی سامراجی ، آمری اور عوام مخالف طنیت و طبیعت و فطرت کا بیانگر ہے ۔
مدرسین حوزه علمیہ قم کونسل کے رکن نے یہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ نے ڈپلومیٹک طور طریقہ اور بظاہر ملت و حکومت عراق کی توھین کرتے ہوئے اس ملک کا سفر کیا ہے اور عراق میں موجود امریکن فوجیوں کے ساتھ یادگار تصاویر کھیچوائی ہے کہا: امریکی صدر جمھوریہ نے اس ملاقات میں اس بات کو اعلان کیا کہ شام پر حملے کے لئے عراق میں موجود امریکی چھاونیوں کا استعمال کرے گا کہ جو ایک قسم کی زور گوئی شمار کی جاتی ہے ۔
انہوں نے مزید کہا: ٹرمپ کا یہ قدم اس کے خوف و ضعف کی نشانی ہے ، امریکی صدر جمھوریہ کا ھنگامی سفر بھی ان کے خوف کا بیان گر ہے کیوں کہ وہ ملت اور حکومت عراق سے ٹکرانے میں خوف زدہ ہیں ۔
آیت الله کعبی نے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ استقامت کے افراد ھرگز امریکن کو اس کا موقع نہیں دیں گے کہ وہ عراق کو شام و دیگر ممالک پر حملے کی چھاونی کے طور پر استعمال کریں کہا: ٹرمپ اور امریکی حکمرانوں کا یہ موقف ان کی سامراجی ، آمری اور عوام مخالف طنیت و طبیعت و فطرت کا بیانگر ہے کہ یقینا استقامت کے افراد اس کا منھ توڑ جواب دیں گے ۔
عراق پر دوبارہ قبضے اور استقامت کے خلاف فتنے کیلئے بعث پارٹی کو زندہ کرنے کی امریکی کوشش کی دستاویز
انہوں نے بیان کیا: جیسا کہ صدام کے سرنگوں ہونے کے بعد استقامت کے افراد نے عراق سے امریکی فوجیوں کو ذلت کے ساتھ نکال کر دم لیا اور ان پر پیروز ہوئے، ٹرمپ کا خود سرانہ اقدام بھی اس بات کا سبب بنے گا کہ عراق میں امریکی چھاونیاں نا امن ہوجائیں اور استقامت کے افراد ، عراق میں موجود امریکی فوجیوں اور چھاونیوں کو نشانہ بنائیں ۔
خبرگان رھبر کونسل کی بنیادی کمیٹی کے رکن نے یاد دہانی کی: خبریں اس بات کی بنیاگر ہیں کہ امریکا نے جس طرح سن 2003 عیسوی میں اس ملک پر قبضہ جمانے اور ملک کو بحران کا شکار کے لئے صدام کے مخالفین کو یکجا کیا تھا سن ۲۰۱۹ میں بھی اسی سیاست اور سازش کو عراق میں عملی جامہ پہنانا چاہتا ہے ۔
انہوں نے مزید کہا: امریکا 5/1/2019 عیسوی کو مخالفین حکومت، ملت اور استقامت عراق کی ایک کانفرنس منعقد کرنا چاہتا ہے کہ جو امریکا کی ریاست میشگن (Michigan) میں ہوگی اور کانفرنس کا محور بعث پارٹی اور اس پارٹی کے فراری فوجی و کمانڈرز ہیں تاکہ امریکا، عراق پر دوبارہ قبضہ جماسکے ، اس ملک میں کو ناامن بنا سکے اور اس ملک و استقامت کے خلاف فتنہ پھیلا سکے ۔
آیت الله کعبی نے امریکا اور دیگر سامراجی طاقتوں کی نئی چالبازیوں کی بہ نسبت ملت و حکومت عراق کو متنبہ کیا اور کہا: امریکا اور اس کے اتحادی اس بات کا ارادہ رکھتے ہیں کہ بعث پارٹی کے ذریعہ حکومت عراق کو کمزور بنا سکیں ، انہیں مٹا دیں اور اس ملک میں نا امنی کو لوٹا دیں لہذا عراقیوں کو اس سازش کے بہ نسبت ہوشیار و بیدار رہنا چاہئے اور بروقت اقدام کرنا چاہئے ۔
انہوں نے مزید کہا: امریکا جب داعش اور سنی و شیعہ اختلافات کی آگ کو شعلہ ور کرکے ناکامی سے روبرو ہوا تو اب بعث پارٹی کو منسجم کرکے اور سعودیوں کی مدد سے عراق کو بحران کا شکار کرنا چاہتا ہے ۔ /۹۸۸/ ن۹۷۰