رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم نیوزی لینڈ جیسنڈا آرڈن کا کہنا ہے کہ کرائسٹ چرچ مساجد کا حملہ آوردہشت گرد، مجرم اورانتہا پسند ہے جس کے خلاف قانون کے تحت کارروائی ہوگی۔
سانحہ کرائسٹ چرچ کے بعد نیوزی لینڈ کی پارلیمنٹ کے پہلے اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے کیا گیا۔
وزیراعظم نیوزی لینڈ جیسنڈا آرڈن نے اپنی تقریرکا آغازالسلام علیکم سے کرتے ہوئے سانحہ کے متاثرین سے یکجہتی کا اظہار کیا جب کہ اپوزیشن اور حکومتی ارکان نے متاثرین کے سوگ میں ایک منٹ کی خاموشی اختیارکی۔
وزیراعظم نیوزی لینڈ جیسنڈا آرڈن نے پارلیمنٹ کے خصوصی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا حملہ کرنے والے شخص کے خلاف قانون کے تحت کارروائی ہوگی، حملہ آوردہشت گرد، مجرم اور انتہا پسند ہے، دہشت گردانہ حملے کی تہہ تک پہنچنے کی کوشش کریں گے جب کہ ملک میں ہائی الرٹ برقرار ہے۔
واضح رہے کہ 15 مارچ کو نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی دومساجد میں سفید فام عیسائی دہشت گرد نے نماز جمعہ کے دوران فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 50 مسلمان جاں بحق ہو گئے تھے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/