رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سری لنکا میں وہابی دہشت گردوں کے حملوں کے بعد مسلم کش فسادات کے دوران پر تشدد کارروائیوں میں ایک مسلمان کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کردی گئی ہے جب کہ متعدد زخمی ہیں۔
سیکڑوں مسلمانوں نے تھانوں میں پناہ لے رکھی ہے، مساجد، مسلمانوں کی املاک و کاروبار کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔ ملک کے کئی حصوں میں کرفیو نافذ کردیا گیا ہے۔
پولیس نے ۴۵ سالہ مسلمان دکاندار کو چھریوں کے وار کر کے قتل کرنے کے الزام میں ۲ افراد کو گرفتار کرلیا، جن میں سنہائی بدھ مت کمیونیٹی کے پرچاری امیت ویراسنگھے اور کرپشن کیخلاف جدوجہد کرنے والے خود ساختہ لیڈر نمل کمارا شامل ہیں جب کہ ۱۳ دیگر افراد کو بلوے اور ہنگامہ آرائی پر حراست میں لیا گیا ہے۔
سعودی عرب سے منسلک وہابی دہشت گردوں کے بھیانک جرائم کی سزا عام مسلمانوں کو دی جارہی ہے۔
واضح رہے کہ ان دہشت گردوں نے خود کش حملہ و دھماکا اور دوسرے ادیان کے لوگوں کو نشانہ بنا کر اسلام کر بدنام کر دیا ہے اور ان کی اس غیر اسلامی اقدام کی وجہ سے ہر جگہ مسلمانوں پر حملہ ہو رہا ہے اور بے گناہ مسلمان مارے جا رہے ہیں ۔