رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عالمی یوم قدس منعقد کرنے والی کونسل کے سربراہ رمضان شریف نے کہا ہے کہ ایک دور میں فلسطینی پتھروں سے اپنا دفاع کرتے تھے لیکن آج وہ پتھروں کے بجائے میزائلوں سے اپنا دفاع کررہے ہیں اور ان کی پائداری و استقامت کا سلسلہ فلسطین اور بیت المقدس کی آزادی تک جاری رہےگا۔
انھوں نے تہران میں صحافیوں سے عالمی یوم قدس کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عالمی یوم قدس بڑا اہم دن ہے یہ دن فلسطینی مسلمانوں کے ساتھ یکجہتی اور ہمدردی کا دن ہے۔
رمضان شریف نے انقلاب اسلامی کی کامیابی کے بعد تہران میں اسرائیلی سفارتخانہ کے بند ہونے اور اس کی جگہ فلسطین سفارتخانہ کے قیام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی قوم دل کی گہرائیوں کے ساتھ فلسطینی قوم کے ساتھ ہے ایران کے اوپر جتنا بھی دباؤ ہے وہ مسئلہ فلسطین کی وجہ سے ہے کیونکہ ایران فلسطینیوں کی حمایت سے دست بردار ہونے کے لئے تیار نہیں ۔ ایران کے خلاف امریکہ کی معاندانہ سازشوں اور اقتصادی پابندیوں کی اصل وجہ بھی یہی ہے۔
رمضان شریف نے کہا کہ اسرائیل خطے میں دہشت گردی کا اصلی محور ہے علاقائی اور عالمی سطح پر رونما ہونے والے تمام فسادات کا سرچشمہ اسرائیل اور امریکہ ہیں۔ فلسطینی عوام کی استقامت اور پآئداری ایک دن رنگ لائے گی ۔ فلسطینی عزت اور سرافرازی کے ساتھ اپنے وطن واپس جائیں گے اور صہیونیوں کو ذلت اور رسوائی کے ساتھ مقبوضہ فلسطین سے جانا پڑےگا۔
رمضان شریف نے مسلمانوں پر زوردیا کہ وہ یوم قدس کی ریلیوں میں بھر پور شرکت کرکے اپنی اسلامی، انسانی اور اخلاقی ذمہ د اریوں کو انجام دیں۔
انھوں نے کہا کہ فلسطینی عوام اور فلسطینی سیاسی قیادت نے صدی معاملے کو رد کردیا ہے ، صدی معاملہ فلسطینی مسلمانوں کے ساتھ بہت بڑی خیانت ہے اور دنیا بھر کے مسلمانوں کو مل کر اس خیانت کا مقابلہ کرنا چاہیے۔