رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی فوج کے ترجمان نے اسلامی جمہوریہ ایران اور پاکستان کی مسلح افواج کے درمیان تعلقات کے فروغ پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ علاقائی امن میں ایران کا کردار ناقابل تردید ہے۔
یہ بات ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل "آصف غفور" نے اسلام آباد میں ملکی اور غیرملکی صحافیوں سے ایک پریس کانفرنس کے موقع پر ارنا نمائندے کے سوال کے جواب میں کہی۔
انہوں نے مزید کہا کہ مشرق وسطی اور مغربی ایشیا انتہائی اہم علاقے ہیں جہاں غیرملکی طاقتوں نے دوسری عظیم جنگ کے بعد اس خطے کو میدان جنگ میں تبدیل کردیا ہے۔
پاکستانی فوج کے ترجمان نے اسلامی جمہوریہ ایران اور پاکستان کے درمیان تعلقات کو دوستانہ اور برادرانہ قراردیتے ہوئے کہا کہ مشرق وسطی کی موجودہ صورتحال کی وجہ سے ایران کو کئی مسائل کا سامنا ہے لیکن کوئی بھی خطے میں امن کی فراہمی کے حوالے سے ایران کے کردار کو نظر انداز نہیں کرسکتا۔
جنرل آصف غفور نے ایران اور پاکستان کی مشترکہ سرحدوں پر باڑ لگانے کے منصوبے سے متعلق ارنا نمائندہ کے سوال کے جواب میں کہا کہ پہلے افغانستان اور پاکستان کی مشترکہ سرحدوں پر باڑ لگانے کے منصوبے کا آغاز کیا گیا جو نتیجہ خیر بھی ثابت ہوا اور اب اس منصوبے کے 50 فیصد کا حصہ مکمل ہوگیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران اور پاکستان کی سرحدوں پر باڑ لگانے کے منصوبے کے نفاذ کا عمل بھی جاری ہے۔
پاکستانی فوج کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان 909 کلومیٹر کی سرحدیں پھیلی ہوئی ہیں جو تین حصے بشمول افغانستان، ساحلی سرحدیں اور سب سے اہم نقطہ یعنی وسطی نقطہ پر مشتمل ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران اور پاکستان اس مشترکہ نتیجے پر پہنچ چکے ہیں کہ دہشتگرد، دونوں ملکوں کی سرحدوں کے وسطی نقطے سے غلط فائدہ اٹھاتے ہیں۔
میجرجنرل آصف غفور نے مزید کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج نے اس حساس علاقے میں دہشتگردوں کی نقل و حرکت کو رکنے کیلئے نفری میں اضافہ کردیا ہے اور باڑ لگانے کا عمل بھی جاری ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مشترکہ سرحدوں میں ایران سے مزید ہم آہنگی دیکھنے میں آئی ہے اور ایران اور پاکستان کی مسلح افوج پہلے سے کہیں زیادہ ایک دوسرے کیساتھ رابطے میں ہیں۔