رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، کرہ ارض پر ہمہ گیر اسلامی انقلاب اور نظام عدل کے نقیب حضرت ولی عصر امام مہدی (عج) کی امامت کے آغاز کی مناسبت کےمبارک موقع پر پاکستان و ہندوستان اور اسی طرح ان ملکوں کے زیر انتظام کشمیر خاص طور سے اسلامی جمہوریہ ایران کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں جشن آغاز امامت ولی عصر (عج) منایا گیا اور خصوصی تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔ مساجد اور امام بارگاہوں میں اس سلسلے میں پُررونق محافل کا انعقاد ہوا۔
اس موقع پر علماء نے ظہور ولی عصر (عج) کے حوالے سے ملت کی ذمہ داریوں اور آمادگی کے فلسفے پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ جب حضرت مہدی (عجل اللہ تعالی فرجہ) ظہور کریں گے تو زمین نور الٰہی سے روشن ہو جائے گی، اور حضرت مہدی کے قدموں کے نیچے تیزی سے آگے بڑھے گی، آپ تیزی سے راستہ طے کریں گے اور آپ وہ ہیں کہ جس کا سایہ نہ ہو گا۔
علماء نے آخر میں حاضرین کو اس دن کی مبارک باد دیتے ہوئے دعائیں کی کہ خداوند کریم ہمارے اعمال قبول کرے اور امام کے ظہور میں تعجیل فرما۔
عبد الله بن عمر روایت کرتا ہے کہ میں نے سنا حضرت امام حسین علیہ السلام فرما رہے تھے۔
اگر دنیا کی عمر سے ایک دن باقی رہے تو الله تعالی اس دن کو اتنا طولانی کرے گا یہاں تک کہ میری نسل سے ایک شخص قیام کرے گا اور زمین کو عدل و انصاف سے پر کرے گا جس طرح سے (اس وقت) دنیا ظلم و ستم سے پر ہوگی.
حضرت امام جعفر صادق (ع) فرماتے ہیں کہ خدا اس بندے پر رحمت کرے جو ہماری محبت کے ذریعے لوگوں کو ہمارے قریب لاتا ہے۔
غیبت کے زمانے میں امامِ زمانہ (عج) کو ماننے والوں پر فرض ہے کہ وہ امامِ زمانہ (عج) کو لوگوں میں محبوب بنائیں۔
عقل کا بھی یہ تقاضا ہے کہ نیک اور پرہیز گار لوگوں سے محبت کی جائے۔ اسی لیے امامِ زمانہ (عج) کی محبت ہم پر واجب ہے۔
امامِ زمانہ (عج) سے محبت کا تقاضا ہے کہ ہم اپنے کردار و عمل کو ان کے حکم کے مطابق ایسا بنا لیں کہ دنیا کو یہ جاننے میں دلچسپی پیدا ہو جائے کہ ہم لوگ کس عظیم انسان کے پیروکار ہیں اور برعکس ایسا نہ ہو کہ ہمارے برے اخلاق کی بدولت لوگ ہم سے دور بھاگیں ۔
سحرعالمی نیٹ ورک جشن آغاز امامت حضرت امام زمان(عج) کے پر مسرت موقع پر اپنے تمام ناظرین، سامعین اور کرم فرماوں کو دلی مبارکباد پیش کرتا ہے۔/۹۸۹/ف