رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جرمنی میں قایم ایرانی ثقافتی مرکز کے مطابق «قرآن تاریخ کے آئینے میں» کے عنوان سے تین روزہ کانفرنس مونسٹر یونیورسٹی کے اسلامیات ڈیپارٹمنٹ میں منعقد ہورہی ہے ۔
قرآن کے نزول سے قرآن فھمی کے لیے مختلف روش سے استفادہ کیا جاتا رہا ہے تاہم جدید زمانے میں مسلم دانشوروں کے ایک گروپ نے روایتی طرز کو ناکافی قرار دیا ہے اور انکا کہنا ہے کہ جدید اصولوں پر تفسیر کی ضرورت ہے۔
مذکورہ اسلامی دانشوروں کے حروف اور الفاظ پر توجہ کی بجائے قرآنی متن کو حالات کے تناظر کے ساتھ دیکھنے کی ضرورت ہے اور اسی اصول پر جدید تقاضوں کے ساتھ تفسیر پیش کرنے کی ضرورت ہے۔
مذکورہ کانفرنس کا مقصد تفسیر قرآن کو علمی تناظر میں دیکھنے کے حوالے سے منعقد کی جارہی ہے اور کانفرنس میں دنیا کے مختلف ممالک سے دانشور شریک ہوں گے ۔ کانفرنس سے مرکزی یورپ سے عزیز العظمہ بھی شریک ہوں گے ۔
امریکہ کی کنٹاکی یونیورسٹی کے اولیور لیمان بھی کانفرنس سے خطاب کریں گے جو «ہسٹری قرآن فھمی میں کیسے مدد کرسکتی ہے؟» کے سوال پر جواب دینے کی کوشش کریں گے جبکہ ابن خلدون یونیورسٹی کے مہمت پاچاسی تاریخ قرآن اور عصرجدید کے موضوع پر خطاب کریں گے۔/۹۸۸/ن