رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مقصود علی ڈومکی نے ممتاز کشمیری رہنما خواجہ شجاع عباس کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔
وحدت ہاؤس میڈیا سیل سے جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ مرحوم نہ صرف ایک حریت پسند شخصیت تھے بلکہ علمی و فکری اعتبار سے بھی ہمہ جہت خوبیوں کے مالک تھے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی آزادی کا خواب مرحوم کی زندگی میں پورا نہیں ہوسکا تاہم ان کی جدوجہد رائیگاں نہیں جائے گی، نہتے کشمیریوں پر بھارتی بربریت کے خلاف پوری دنیا میں آواز بلند ہوچکی ہے، مقبوضہ کشمیر میں چار ماہ سے زائد عرصے سے جاری کرفیو نے بھارتی حکومت کے متعصبانہ طرز عمل کو آشکار کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تنازع کشمیر دو ممالک کے درمیان محض زمینی تنازع نہیں بلکہ ایک ایسے مسلم اکثریتی علاقے پر بھارتی حکومت کا غاصبانہ قبضہ ہے جس نے اپنے الحاق کا فیصلہ پاکستان کے حق میں دے دیا تھا۔
علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ بھارتی ہٹ دھرمی اور جنگی جنون عالمی امن کے لئے سنگین خطرہ ہے، دو ایٹمی طاقتوں کے ٹکراؤ سے بدترین انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے، اقوام عالم بھارت کو اس آگ و خون کے ہولناک کھیل سے باز رکھیں، مقبوضہ کشمیر کے مستقبل کا فیصلہ اس کے عوام کی خواہشات کے مطابق حل کیا جانا چاہئے، مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے اقوام متحدہ بھارت پر زور دے۔
انہوں نے کہا کہ پوری پاکستانی قوم کشمیری عوام کے ساتھ کھڑی ہے، پاکستان نے کسی بھی مشکل کی گھڑی میں کشمیر کو تنہا چھوڑا ہے نہ چھوڑیں گے۔