رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امریکا نے بھارت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر میں قید سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے۔
بھارتی خبر رساں ادارے "انڈیا ٹوڈے" کی رپورٹ کے مطابق حال ہی میں بھارت کا دورہ کرنے والی امریکی معاون نائب وزیر خارجہ نے واشنگٹن میں نیوز بریفنگ کے دوران کہا کہ بھارتی حکومت کشمیر میں تمام سیاسی رہنماؤں کو رہا کرے جنہیں بغیر کسی الزام کے حراست میں رکھا ہوا ہے۔
ایلس ویلز نے غیر ملکی سفارت کاروں کے حالیہ دورہ کشمیر کو مفید اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت ہمارے سفارت کاروں کو کشمیر تک مسلسل رسائی دے۔
بھارت میں متنازع شہریت قانون کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ میں نے دورہ بھارت کے دوران شہریت قانون سے پیدا ہونے والی صورتحال کا جائزہ لیا، بھارت میں سڑکوں پر سیاسی اپوزیشن اور میڈیا سمیت عدالتوں کی جانب سے بھی اس قانون کا کڑا جمہوری جائزہ لیا جا رہا ہے، امریکا قانون کے تحت سب کو مساوی تحفظ دینے کی ضرورت پر زور دیتا ہے۔
واضح رہے کہ مودی حکومت نے گزشتہ سال 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم اور آئین کے آرٹیکل 370 کو منسوخ کر کے جموں و کشمیر کا غیر قانونی الحاق کر لیا تھا۔
حال ہی میں غیر ملکی سفارت کاروں نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے دورہ کیا تھا جسے حریت رہنماؤں نے مسترد کر دیا تھا۔