کتاب"زندہ شہید"کا اجمالی تعارف
شہید جنرل قاسم سلیمانیؒ کی دردناک شہادت نے اس کرۂ خاکی پر موجود ہر دردمند انسان کو متاثر کیا ، صورت حال یہ تھی کہ جو بھی اس سانحہ کے متعلق سنتا تھا وہ درد و غم میں ڈوب جاتاتھا اور اپنے الفاظ میں دلی جذبات و احساسات کا اظہار کرتاتھا ۔دنیا کے اکثر خطوں میں احتجاجات ، سمینار و کانفرنس ،مجالس ترحیم ، تعزیتی جلسے وغیرہ منعقد ہوئے جن سے لوگوں کو شہدائے مقاومت بالاخص شہید جنرل قاسم سلیمانی کے متعلق معلومات حاصل ہوئیں لیکن اس کے باوجود اس حماسی شخصیت و کردار کے متعلق ایک کتاب کی شدید ضرورت محسوس ہورہی تھی تاکہ عہد حاضر کی اس نابغہ روزگار شخصیت سے آنے والی نسلیں بھی آشنا ہوسکیں اور اس کے کردار و عمل کو اپنی زندگی کے لئے مشعل راہ قرار دیں ۔
کتاب "زندہ شہید"اسی مقصد کے تحت تالیف کی گئی ہے ۔ اس کتاب کے مؤلف حجۃ الاسلام آقای سید شاہد جمال رضوی گوپالپوری ہیں جنہوں نے ۳۰۴/ صفحات پر مشتمل زیر نظر کتاب کوصرف ۲۵/پچیس دنوں کی قلیل مدت میں تالیف کیاہے ۔ سب سے اہم بات یہ کہ شہید کی حیات و خدمات اور خصوصیات پر مشتمل یہ کتاب اردو زبان و ادب میں پہلی تالیف ہے اور خشت اول کی حیثیت رکھتی ہے۔
اس کتاب کا عنوان"زندہ شہید "رہبر معظم آیۃ اللہ العظمیٰ خامنہ ای دامت برکاتہ کے ایک بیان سے ماخوذ ہے ، رہبر معظم نے ایک اجتماع میں شہید جنرل قاسم سلیمانی کو ان کی شجاعت و استقامت اور بے پناہ مجاہدت کی وجہ سے ان کی زندگی ہی میں"زندہ شہید "کا لقب دیا تھا ۔
اس کتاب میں شہید سلیمانی کی زندگی اور خدمات کے تمام پہلوؤں کو بڑے خوبصورت اور جذاب طریقہ سے لوگوں کے سامنے پیش کرنے کی کوشش کی گئی ہے ۔ سوانح حیات کو بیان کرنے میں اس بات کا التزام رکھاگیاہے کہ زندگی کا کوئی بھی اہم پہلوقلم زد نہ ہونے پائے ،اسی طرح ان کی گرانقدر اور بے لوث خدمتوں کو الگ الگ عناوین کے تحت بیان کیاگیاہے ۔اس کے علاوہ شہادت کے دردناک واقعہ کو بیان کرکے شہادت کے علل و اسباب اور شہادت کے وسیع الذیل اثرات کو بھی تفصیل سے بیان کیاگیا ہے۔
عام طور سے شہید سلیمانی کا نام آتا ہے تو لوگوں کا ذہن فوراً میدان جنگ کی طرف چلا جاتاہے اس لئے کہ ان کی زیادہ تر زندگی جنگی محاذ پر گزری ہے لیکن مؤلف نے اس عمومی تصور سے ہٹ کر جہاں شہید سلیمانی کی مجاہدانہ زندگی کو تفصیل سے بیان کیاہے وہیں ان کے اخلاقی اور نفسانی خصوصیات و صفات کو بھی تفصیل سے بیان کیا ہے اور یہ ثابت کیاہے کہ ایک بے باک اور نڈر سپاہی ہونے کے ساتھ ساتھ درد منداور خدا ترس انسان بھی تھے ، ان کی ذات میں بہت سی اخلاقی اور نفسانی خصوصیات موجود تھیں جن کی وجہ سے لوگ ان کے گرویدہ تھے ۔
۳۰۴ صفحات پر مشتمل اس ضخیم کتاب کے بعض عناوین یہ ہیں :زندہ شہید ، زندہ شہید رہبر معظم کی نگاہ بصیرت میں، حیات و خدمات کا تفصیلی جائزہ ، داعش کا خاتمہ شہید کا عظیم کارنامہ ، شام میں شہید کی حکمت عملی ،قدس فورس ایک اسلامی فوج،اخلاقی خصوصیات و صفات ، یادوں کے اجالے (خاطرات) ، آخری انٹرویو، شہادت ...تکمیل آرزو کی حسین گھڑی ، شہادت کے اسباب اور اثرات ، تاثرات و پیغامات، شہید ابو مہدی مہندس ، زندہ شہید تصاویر کے آئینہ میں ...وغیرہ ۔
اس کتاب کے آخر میں حسن ختام کے بطور شہید سلیمانی کی زندگی کی اہم تصاویر کو شامل کیاگیاہے ، ۲۵/ صفحات میں موجود ان تصاویر کے ذریعہ شہید سلیمانی کی مکمل بایوگرافی پیش کرنے کی کوشش کی گئی ہے جوانی سے شہادت تک ۔
الحمد للہ یہ اہم کتاب ۱۱/ فروری ۲۰۲۰ عیسوی کوشہید سلیمانی کے چالیسویں کے موقع پر العارف اکیڈمی لاہور پاکستان سے شائع ہوچکی ہے خواہشمند حضرات اس کتاب کو مندرجہ ذیل پتہ سے حاصل کرسکتے ہیں :
مکتبۃ الرضا ، میاں مارکیٹ ، غزنی اسٹریٹ اردوبازار ، لاہور پاکستان واٹساپ نمبر +92-3234151214
امید ہے ارباب ذوق اس کتاب سے خاطر خواہ استفادہ کریں گے اور مؤلف کواپنی دعاؤ ں میں یاد رکھیں گے ۔/۹۸۸/ ن
مولف کتاب شھید زندہ حجت الاسلام و المسلمین سید شاہد جمال رضوی