رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے تفتان کی سرحد پر حکومت کی جانب سے ناقص کارکردگی اور بروقت انتظامات نہ کیے جانے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی حکومت سے ایران سمیت بیرون ملک جانے اور آنے والے مسافروں کی تمام تفصیلات طلب کر لی ہیں۔
لاہور ہائی کورٹ میں کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے متفرق درخواستوں پر سماعت ہوئی۔
عدالت عالیہ کے چیف جسٹس قاسم خان کی سربراہی میں لارجر بینچ نے درخواستوں کی سماعت کی جس میں جسٹس شجاعت علی خان، جسٹس عائشہ اے ملک، جسٹس شاہد وحید ،جسٹس شاہد جمیل اور جسٹس ساجد محمود سیٹھی بھی شامل ہیں۔
چیف جسٹس قاسم خان نے بروقت انتظامات نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تفتان سرحد پر حکومت کی ناقص کارکردگی اور بر وقت انتظامات نہ کرنے کی وجہ سے زائرین کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
چیف جسٹس نے سماعت کے اختتام پر وفاقی حکومت کو ہدایت کی کہ کتنے لوگ ایران گئے اور کتنے واپس آگئے ان سب کی تفصیلات فراہم کی جائیں۔
عدالت نے مزید تفصیلات طلب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت بتائے کہ یورپ اور عرب ممالک میں مقیم کتنے پاکستانی وزٹ پر گئے اور واپس آنا چاہتے ہیں جبکہ یہ بھی بتایا جائے کہ وفاق پنجاب حکومت کو کتنا بجٹ دے رہا ہے۔