رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق تہران کے بقیت اللہ اسپتال میں ایک اسمارٹ سسٹم کی رونمائی کردی گئی جس کے ذریعے بھیڑ بھاڑ والے علاقوں میں کورونا کی علامتوں کا با آسانی پتہ پگایا جا سکتا ہے۔
یہ الیکٹرو آپٹیکل ایرانی سسٹم پوری دقت کے ساتھ بھیڑ بھاڑ والے علاقوں میں لوگوں میں کورونا کی علامتوں اور بخار کو تشخیص دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
اس اسمارٹ سسٹم کی رونمائی کے موقع پر سپاہ پاسداران کے میڈیکل شعبے کے نائب سربراہ جنرل احمد عبداللہی اور بقیت اللہ میڈیکل یونیورسٹی کے سربراہ علی جلالی موجود تھے۔
اس وقت پورے ایران میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تشخیص اور انہیں دوسرے لوگوں سے الگ کرنے اور اس وائرس کی چین توڑنے کے لئے بڑے پیمانے پر کام ہو رہا ہے جس میں ایران کی وزارت صحت کے ساتھ ملک کے سبھی ادارے خاص طور پر مسلح افواج بھرپور تعاون کر رہی ہیں۔
ایران میں سات کروڑ شہریوں کی اسکریننگ ہوچکی ہے اور تقریبا انیس ہزار افراد کورونا بیماری سے صحتیاب ہو کر اسپتالوں سے رخصت ہوچکے ہیں- ایک لاکھ سے زائد افراد عام شہریوں کی اسکریننگ میں مصروف ہیں۔ ایران سے اب تک پچپن ہزار سے زائد افراد کورونا وائرس میں مبتلا ہوچکے ہیں،
ایران کی وزارت صحت کے ترجمان نے ان خبروں کا اعلان کرتے ہوئے ایران کی مدد کے لیے آمادگی سے متعلق امریکی حکومت کے بار بار کئے جانے والے دعووں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ، امریکہ میں میڈیکل اشیا کی قلت کے پیش نظر، وائٹ ہاؤس کی جانب سے دیگر ملکوں کو دوائیں اور میڈیکل آلات فراہم کرنے کے دعوے محض فریب کاری ہے۔