رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق روسی پیس فاؤنڈیشن کے سربراہ نے کہا ہے کہ امریکہ، برطانیہ اور یوروپی یونین کو دنیا میں کورونا وائرس پھیلنے کے پیش نظریکطرفہ پابندیوں کی پالیسی کو ترک کرنا چاہئے ، کیونکہ ان پابندیوں سے ایران اور وینزویلا جیسے ممالک کو طبی امداد فراہم کرنا مشکل ہوگیا ہے۔
روسی پارلیمنٹ ڈوما کے بین الاقوامی امور کے کمیشن کے سربراہ نے منگل کے روز روسی پیس فاؤنڈیشن کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ انسانیت کو کرونا وائرس کے پھیلنے کی وجہ سے غیر معمولی چیلنج کا سامنا کرنا پڑا ہے جو دنیا کے تمام ممالک کو متاثر کرتا ہے اور بہ بیماری انسانوں کی جان لے چکی ہے۔
اس پارلیمانی عہدیدار نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ امریکہ، یورپی یونین، برطانیہ، یوکرائن اور جارجیا نے صرف سیاسی وجوہات کی وجہ سے اور اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کی جانب سے پابندیاں ختم کرنے کی درخواست کے باوجود اقوام متحدہ میں روسی تجویز کو مسترد کردیا۔
یہ روسی عہدیدار نے مغربی ممالک جنہوں نے خود کو جمہوریت پسند کہتے ہیں، دنیا کی ایک تہائی آبادی پر مختلف مختلف پابندیاں عائد کی ہے۔ اور کرونا کے پھیلنے کے باوجود اپنی پابندیوں کے خاتمے کا ارادہ نہیں رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایسی غیر انسانی پالیسی نے ایران اور وینزویلا کے عوام جیسے ممالک کو طبی امداد بھیجنا کو مشکل کیا ہے اور اس کے علاوہ یہ، بعض ممالک بشمول یورپی ممالک کی قومی معیشت کی تعمیرنو کی مدد نہیں کرتی ہے۔