رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی نجف اشرف سے رپورٹ کے مطابق، نجف اشرف عراق کے امام جمعہ حجت الاسلام سید صدر الدین قبانچی نے اس ھفتہ بھی کورونا وائرس کی وجہ سے آن لائن خطبہ جمعہ دیتے ہوئے، امریکا سے ہر قسم کے رابطہ کے بارے میں متنبہ کیا اور کہا: مرجعیت کے مقام پر حملہ واضح اور روشن ہے۔
انہوں نے مزید کہا: گذشتہ روز الشرق الاوسط اخبار کے توسط توھین آمیز کارٹون کا نشر ہونا اور اج بغداد کے «تحریر» اسکوائر پر امام خامنہ ای کے سلسلہ میں اہانت آمیز کلمات پر نشر کیا جانا مرجعیت کی واضح اور روشن توہین ہے ۔
نجف اشرف عراق کے امام جمعہ نے بیان کیا: میں اس بات سے آگاہ ہوں کہ میڈیا کی آزادی عوام اور مقدسات کی توھین کی اجازت نہیں دیتی، الشرق الاوسط اخبار نے جو کچھ بھی انجام دیا ہے وہ اهل بیت (ع) دشمنی اور میڈیا کو اسے راستہ موڑنے کے مظھر ہے ۔
حجت الاسلام سید صدر الدین قپانچی نے مزید کہا: میدان تحریر میں جو کچھ بھی ہوا وہ مظاھروں کو سیاسی کرنا اور ناقابل برداشت ہے نیز یہ عمل اس بات کا مظھر ہے کہ کچھ لوگ مظاھروں کو اپنے مذموم مقاصد سے دور رکھنا چاہتے ہیں ۔
انہوں نے آسمان بغداد میں لوگوں کے گھروں کی چھتوں پر ہونے والی فوجی مشقوں کا مقابلہ کرنے کی تاکید کی اور کہا: یہ عمل لوگوں کے حق حاکمیت اور ان کے خوف و وحشت کا سبب ہوگا، یہ کام کسی بھی عالمی قوانین یا اسٹراٹیجیک کے تحت نہیں ہے، لہذا بغداد کو کس بھی بنا پر فوج مشقوں کا میدان نہ بنایا جائے گا ۔
نجف اشرف عراق کے امام جمعہ نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے گرمیوں کے شروع ہوتے ہی لائٹ کا کٹنا نامناسب ہے کہا: یہ کام فقط بجلی بورڈ کے دوش پر نہیں بلکہ گورمنٹ کا بھی وظیفہ ہے ۔
انہوں نے یاد دہانی کی: ہم حکومت عراق کو اس بات کی جانب متوجہ کرتے ہیں کہ امریکن کی گود میں بیٹھنے پر ملک کی ترقی رک جائے گی ، ملک سلسلہ وار دھشت گردی اور مختلف خطرات سے روبرو ہوگا ، اس طرح کہ هشام الهاشمی کے قتل کے بعد نہ معلوم اب کی کس باری ہے ۔
انہوں نے اپنے خطبہ کے دوسرے حصہ میں ملک کی میڈکل ٹیم کی قدردانی کی اور حرم حضرت امام حسین علیہ السلام و حرم حضرت ابوالفضل العباس کی علیہ السلام کی جانب سے کورونا مریضوں کے علاج میں امداد پر ان کا شکریہ ادا کیا اور کہا: حرم حضرت امام حسین اور حرم حضرت ابوالفضل العباس علیہما السلام ھزاروں شکریہ کے لائق ہیں ، اسلام ہمیشہ نیک کاموں کا حامی ہے اور یہی وہ دو کام ہیں جسے ان مقدس مقامات نے انجام دیئے ہیں ۔/۹۸۸/ ن