رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی نجف اشرف سے رپورٹ کے مطابق، مراجع تقلید عراق میں سے آیت الله سید محمد تقی مدرسی نے اپنے بیان میں مطالبہ کیا کہ عراق کو اقتصادی بحران سے نجات دینے کیلئے مناسب اور جامع پروگرام بنایا جانا ضروری ہے ۔
انہوں نے کہا: ماضی میں عراقی عوام فلاح و آسایش میں زندگی بسر کیا کرتے تھے مگر تاتار اور ڈیکٹیٹرس کے حملے نیز بیگانوں کے قبضے اور مسلسل جنگیں اس بات کا سبب بنیں کہ عراق اقتصادی حوالے پچھڑ جائے ، لہذا ملک میں بیدای کی ضرورت ہے وہ بیداری جس کی باعزت اور سربلند حیات کی جانب بازگشت ہو مگر اس کے لئے مناسب پروگرام بنانا لازمی ہے۔
آیت الله مدرسی نے بیان کیا: ملک کے تمام فرزندوں کی جانب سے ایک بیداری کی تحریک چلائی جائے ، ہماری نگاہیں مستقبل پر ہوں اور ملک کو تین قرانی مطالب میں پرو دیا جائے ۔
ایک: تقوائے الھی یعنی انسان الھی ، انسانی ، تہذیب اور قومی اقداروں کے مکمل متحد ومتصل سیسٹم کا مظھر ہو کہ جس کی جڑیں مضبوط ہوں اگر چہ ان کی تجلی گاہ مختلف و متفاوت ہوں جیسے صداقت ، وفاداری ، ایک دوسرے کے ساتھ یکجتہی اور ایک دوسرے کی خیر خواہی۔
دو: خداوند تبارک و تعالی تک پہونچنے کے وسیلہ کی تلاش کہ جو اعمال نیک اور خدمت خلق کی ذریعہ انجام پاتی ہے اور خدا و پیغمبر و اهل بیت علیهم السلام تک پہونچنے کا بزرگترین وسیلہ ہے کہ جو بھی اس کی اقتداء کرے گا اور ان کی سیرت پر گامزن ہوگا ، ان کی سیرت کو چراغ ہدایت مانے گا، کامیاب و کامران رہے گا نیز خدا کے سامنے اس کی شفاعت کی جائے گی۔
تین: خدا کے لئے جہاد اور اس کے معنی یہ ہیں کہ مسلسل خدا کی جانب قدم بڑھانا اور مشکلات کا مقابلہ کرنا کیوں کہ جہاد ممکن ہے ایک دن دھشت گردی سے مقابلہ کرنا ہو تو کسی دن تباہ کن اور جاسوسی کرنے والے میڈیا سے مقابلہ ہے اور کبھی اقتصادی مشکلات سے جنگ و جدال ۔
اس عراقی مرجع تقلید نے تاکید کی: اج جہاد اقتصادی مسائل و مشکلات سے مقابلہ ہے ، ملک کے اقتصادات کو رونق دینا اور موجودہ بیماری کورونا کہ جس نے تمام لوگوں کی زندگی پر برا اثر چھوڑ رکھا ہے ، سے مقابلہ کرنا ، پٹرول کی مصنوعات پر اعتماد مناسب نہیں ہے کیوں کہ ملک میں قدرتمند بازو موجود ہیں جو پٹرول سے ملک کی وابستگی کو ختم کرسکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: عراق کو ایک مستقل صندوق کی ضرورت ہے کہ جس کے ذریعہ پٹرول کی درآمد کو سونے کی اینٹوں اور باونڈس کے ذریعہ باقی رکھا جائے تاکہ ضرورت پڑنے پر حکومت اپنی اقتصادی مشکلات کو حل کرسکے ۔
آیت الله مدرسی نے اپنی تقریر کے آخر میں مشکلات کے دور میں لوگوں کو حکومت کے تعاون کی تاکید اور کہا: عراقی معدنیات و ذخائر ازجملہ پٹرول ملکی کمپمنیوں کے اختیار میں رہیں تاکہ اس کے منافع عراقی عوام کو حاصل ہوسکیں، اور یہ اس وقت ممکن ہے جب لوگ خود کمپنیز کھولنے اور پٹرول نکالنے کی خود کوشش کریں گے۔/۹۸۸/ ن