رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مدیر ماہنامہ اصلاح ، لکھنؤ مولانا سید محمد جابر جوراسی نے علامہ ابن حیدر مرحوم کے انتقال بر تعزیت پیش کرتے ہوئے اس غم کو ایک عظیم نقصان جانا ہے ۔
مولانا سید محمد جابر جوراسی نے اپنے تعزیتی پیغام میں بیان کیا ہے ۔
آہ میرے شفیق استاد
میں اِدھر کچھ عرصہ سے وطن جوراس ضلع بارہ بنکی میں مقیم ہوں کورونا وبا کی وجہ سے لکھنؤ جانا کم ہوتا ہے ۔
اپنے شفیق و مہربان استا د عالیجناب مولانا ابن حیدر صاحب قبلہ کی خبر علالت سے اضطراب تھا فون پر خیریت معلوم کرتا رہتا تھا آج یوم عرفہ یہ وحشت ناک خبر ملی کہ وہ اب ہمارےدرمیان نہیں رہے۔ سخت صدمہ ہوا ۔
ایسے مہربان اور محبت و شفقت سے پیش آنے والے اساتذہ اب کہاں۔ چونکہ وہ مقبول ذاکرِحسینؑ اور ترجمانِ فضائل و مصائب اہلبیت اطہار علیہم السلام تھے ۔لہٰذا یوم شہادت سفیر حسینی حضرت مسلم ابن عقیلؑ معبود نے انہیں اپنی بارگاہ میں بلا لیا۔
موت کا دن بھی انہیں منفرد ملا آج یوم عرفہ بھی ہے یعنی گناہوں کی بخشش کا دن اور یوم جمعہ بھی ہے یعنی دعاؤں کی قبولیت کا دن۔ معبود ان کے درجات کو بلند فرمائے میں تمام علماء و مومنین اور بالخصوص حضرت ولی عصر عجل اللہ فرجہ الشریف کی خدمت میں ان کی تعزیت پیش کرتا ہوں۔
مولانا سید محمد جابر جوراسی
مدیر ماہنامہ اصلاح ، لکھنؤ