رسا نیوز ایجنسی کے روپرٹر کی رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ قم ایران میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد آیت الله سید محمود هاشمی شاهرودی نے اس جدید تحصیلی سال کے اپنے پہلے درس خارج جو کہ کریمه اهل بیت حضرت معصومہ (س) کے روضہ مقدس میں منعقد ہوئی تاکید کی : طلاب و علماء کرام حوزہ علمیہ کی طرف سے ہونے والی گرمی کی چھٹی میں اپنی علمی سرگرمیوں کو متوقف نہ کریں بلکہ تازہ عناوین پر علمی تحقیق جاری رکھیں ۔
ملک شام پر فوجی حملہ سے امریکا کی ناکامی پر اس کا رد عمل
حوزہ علمیہ قم میں جامعہ مدرسین کے ممبر نے ملک شام کے حالات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : ہم لوگ اس بات کا مشاہدہ کر رہے ہیں کہ جس طرح امریکا اور اسرائیل اسلامی جمہوریہ ایران کی مقاومت کی وجہ سے اپنے ارادہ سے پیچھے ہٹا ہے ، اس واقعہ نے ایک وسیع باب کھول دیا ہے تا کہ علاقہ کے لوگ حقیقی و اسلام ناب کے بارے میں معلومات حاصل کریں ۔
انہوں نے اس بیان کے ساتہ کہ علاقہ میں ہمارے ملک کے خلاف جو دشمنی پائی جا رہی ہے اس کا سلسلہ اسلام و انقلاب دشمن عناصر سے جا ملتا ہے ، بیان کیا : تکفیری اس خیال میں تھے کہ مصر میں کچھ لوگ جیسے شیخ حسن شحاته کے قتل کر دینے سے شیعوں کی سرگرمی ختم ہو جائے گی ، مرسی نے حکم دیا تھا کہ مصر میں شیعوں کی ہر طرح کی فعالیت ختم کر دی جائے اور یہی مسئلہ اس کی نابودی کا سبب بنا ۔
مجلس خبرگان رہبری کے نائب صدر نے بیان کیا : مصر سے خبر موصول ہو رہی ہے کہ اس ملک کی عوام شیعت کی طرف مائل ہیں ، اس ملک کے کتاب کی دکانوں سے شیعوں کی تمام کتابیں خرید لی گئی ہیں اور اس وقت لبنان سے شیعوں سے متعلق کتابیں لائی جا رہی ہے ۔
حوزہ علمیہ قم ایران میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد نے وضاحت کی : اس وقت شیعت ترقی و رشد کر رہی ہے اور اپنی حقانیت کو بیان کر رہی ہے یہاں تک کہ البرادعی نے بھی اعتراف کیا ہے کہ میں سنی ہوں لیکن فقہی نظریہ کے مطابق شیعوں کے فقہ کو قبول کرتا ہوں ۔