رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ قم ایران کے مشہور و معروف مفسر حضرت آیت الله عبد الله جوادی آملی نے حج بیت اللہ کے لئے روانہ ہوئے حجاج سے اپنے ایک پیغام میں بیت توحید کی تعمیر کا راز مختلف حصہ میں تقسیم سے بچنا اور اتحاد کا حاصل کرنا جانا ہے اور اس بیان کے ساتہ کہ انسان کے قلب کی بنادی عنصر خالص فکر اور خالص الہی رغبت ہے بیان کیا : جب بھی دل انحراف کی طرف مائل ہو اور دل اس تمایل میں اختلاف کا شکار ہو تو یقینا اس کی وجہ خراب نیت اور برے ارادہ ہیں ۔
انہوں نے اپنے حج کے اس پیغام میں حج کو امور کے اصلاح کا مقدمہ جانتے ہوئے اختلاف اور دشمنی کو الہی عذاب کی علامت جانا ہے اور تاکید کی ہے : خدا کے وعدہ کو فراموش کرنا اور دینی وعدے پر قائم نہ رہنا قوموں کے درمیان ایک دوسرے کی جدائی کا پیش خیمہ اور قوم میں ایک دوسرے سے دوری کا سبب ہوتا ہے ۔
حوزہ علمیہ قم ایران میں درس خارج کے استاد نے حاجیوں کو برادرانہ برتاو ، کینہ سے دوری اور گناہ و فضولیات سے پرہیز کی دعوت دی ہے اور جنت و اہل جنت کے صفات بیان کرتے ہوئے کہا : جنت میں فضول و گناہ پایا نہیں جاتا ہے ۔
قرآن کریم کے مشہور و معروف مفسر نے اس تاکید کے ساتہ کہ عبدیت کے لئے پہلی شرط اخلاص ہے ، تاکید کی ہے کہ الرحمان کی میزبانی معرفت اور خالصانہ نیت کے ساتہ حج کے امور کو انجام دینے والوں کے ساتہ الہی بشارت ہے ۔