‫‫کیٹیگری‬ :
26 September 2013 - 17:26
News ID: 5988
فونت
آیت‌الله جوادی آملی :
رسا نیوز ایجنسی ـ حضرت آیت ‌الله جوادی آملی نے بیان کیا : انقلاب سے پہلے ہم لوگ دشمنوں کی مرضی کو تسلیم کرتے تھے لیکن کیا ہوا ہے کہ انقلاب اسلامی کے بعد دشمن یہاں تک کہ ہم لوگوں کے سلسلہ میں حد سے زیادہ بولنے کی بھی جرات نہیں رکھتے ہیں ۔
آيت‌الله جوادي آملي

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ قم ایران میں درس خارج کے استاد حضرت آیت ‌الله جوادی آملی نے دفاع مقدس ہفتہ کی مناسبت سے مبارک باد پیش کی اور کہا : جب بھی اهل بیت (ع) و شہدا سے تمسک پیدا کیا ہے تب سے بغیر شک اپنے کاموں میں کامیابی حاصل کی ہے ۔

انہوں نے اس اشارہ کے ساتہ کہ ایران بغیر اسلام کے معنی نہیں رکھتا ہے بیان کیا : پہلی اور دوسری عالمی جنگ میں ہم لوگ صرف ایرانی تھے اور اسلام نہیں تھا لیکن آٹھ سال کی تحمیلی جنگ جو حق اور باطل کے درمیان تھی اس میں ہم لوگ ایرانی اسلامی تھے کہ جس جنگ میں غلبہ حاصل کی ۔

حضرت آیت ‌الله جوادی آملی نے مقاومت کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے وضاحت کی : ایرانی ہونا قضیہ کا فرع ہے اہم جو ہے وہ اسلامی ہونا ہے کہ جس نے ایرانی ہونے کی حفاظت کی ہے ۔

انہوں نے اظہار کیا : دین کے فروع اہم ہیں لیکن وہ چیز جو کہ بنیادی و اصل کے عنوان سے ہے وہ اصول دین ہے ۔

قرآن کریم کے مشہور و معروف مفسر نے اس تاکید کے ساتہ کہ انقلاب سے پہلے ہم لوگ دشمنوں کی مرضی کو تسلیم کرتے تھے لیکن کیا ہوا ہے کہ انقلاب اسلامی کے بعد دشمن یہاں تک کہ ہم لوگوں کے سلسلہ میں حد سے زیادہ بولنے کی بھی جرات نہیں رکھتے ہیں ۔

انہوں نے بیان کیا : دفاع مقدس میں سب سے زیادہ شہید ہونے والے شہدا علماء و طلاب تھے اور یہ اس بات کی علامت ہے کہ جنگ کو جاری رکھنے میں دین نے اہم کردار نبھایا ہے ۔

حضرت آیت ‌الله جوادی آملی نے اسی طرح بیان کیا : بسم اللہ کو پانچ فی صد لوگ ثواب کی وجہ سے کہتے ہیں جو کہ ہر کام کے شروع میں پڑھا جاتا ہے اور 95 فی صد اس معنی میں ہے کہ انسان تمام امور دین اور اسلام کے مطابق انجام دیتا ہے ۔

حوزہ علمیہ قم ایران میں درس خارج کے استاد نے اپنی گفت و گو کو جاری رکھتے ہوئے بیان کیا : عوام کی خدمت اور لوگوں کے لئے کام مہیہ کرانا ایک قابل تعریف فعل ہے کہ دین میں اس طرح خاص توجہ دی گئی ہے اور اس کی طرف اس حد تک تاکید کی گئی ہے کہ نماز کے قائم کرنے کے سلسلہ میں بھی اس حد تک شفارش نہیں کی گئی ہے ۔
تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬