رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اخوان المسلمین مصر کے سابق ممبر اور دہشت گردی ریسرچ سینٹر لندن کے چیئرمین کمال الهلباوی نے گذشتہ روز مصر کے شرقیہ علاقہ میں منعقدہ اپنی نشست میں اخوان المسلمین کے اقتدار میں آنے کے بعد ان کی تکبرانہ عمل کی تنقید کرتے ہوئے بیان کیا : اخوان المسلمین جیسے ہی برسر اقتدار آئی عوام کو فراموش کر دیا ۔
انہوں نے محمد مرسی و اخوان المسلمین میں ملک ادارہ کرنے کی صلاحیت نہ پائے جانے کی طرف شارہ کرتے ہوئے اظہار کیا : اخوان المسلمیں آخری گروہ تھی جو حسن مبارک کے خلاف قوم کے انقلاب میں شامل ہوئی ۔ اخوان المسلمین کی گذشتہ کار کردگی قابل پسند تھی اور میں جب اس ملک سے باہر گیا تو اس تحریک کی سرگرمی کی رپورٹ جو حاصل ہوئی وہ بہت ہی مطلوب تھی ۔
اخوان المسلمین کے سابق ممبر نے محمد بدیع کی قیادت کو اس جماعت کی ناکامی کے اسباب میں سے ایک جانا اور بیان کیا : جب محمد بدیع اخون المسلمین کے قائد کے عنوان سے انتخاب کئے گئے تو مجھے بہت ہی افسوس کیا سامنا کرنا پڑا اور اپنے مقالہ میں لکھا ہے کہ مهدی عاکف (رهبر سابق اخوان) اس پارٹی کے آخر بڑے رہبر تھے ۔