26 September 2013 - 19:17
News ID: 5990
فونت
قائد ملت جعفریہ پاکستان :
رسا نیوز ایجنسی ـ قائد ملت جعفریہ پاکستان نے کہا ہے کہ ملک میں کوئی فرقہ واریت نہیں ، دہشت گردی ہے، فرقہ وارانہ دہشت گردی میں ملوث افراد کا کسی مسلک سے تعلق نہیں ہے ۔
قائد ملت جعفريہ پاکستان


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق قائد ملت جعفریہ پاکستان و ملی یکجہتی کونسل کے قائم مقام سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا ہے کہ ملک میں کوئی فرقہ واریت نہیں ، دہشت گردی ہے، فرقہ وارانہ دہشت گردی میں ملوث افراد کا کسی مسلک سے تعلق نہیں، دہشت گردی کے تدارک کیلئے قوانین موجود ہیں مگر عمل درآمد کرنیوالا کوئی نہیں ہے ۔

انہوں نے بیان کیا : بے گناہ لوگوں کا قتل عام ہورہا ہے، ریاستی اداروں کی کمزوری کے باعث دہشت گردی پروان چڑھ رہی ہے، قصاص و دیت کے قانون پر صحیح معنوں میں عملدرآمد کیا جاتا تو آج ملک میں امن ہوتا، سزائے موت پر عملدرآمد روکا جارہا ہے ۔

سید ساجد علی نقوی نے شیعہ علماء کونسل گلگت کے زیر اہتمام منعقدہ اتحاد امت کانفرنس سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہا : گلگت بلتستان میں بھی ملی یکجہتی کونسل کا قیام عمل میں لائینگی، اتحاد امہ کی ترقی وخوشحالی کا واحد راستہ ہے، قاضی حسین احمد کے مشن کو آگے بڑھائینگی۔  

انہوں نے کہا کہ جولوگ فرقہ واریت میں ملوث ہیں ان کا تعلق کسی بھی مسلک سے نہیں بلکہ انہیں ملک و ملت میں انتشار پھیلانے کا ٹاسک دیا جاتاہے اور ان کا مقصد معاشرے میں تقسیم در تقسیم کرنا ہے ۔

قائد ملت جعفریہ پاکستان نے کہا کہ اگر کسی مسلک کا ایک فرد کسی ایسی کارروائیوں میں ملوث ہو تو اس سے پورے مسلک کو بدنام نہیں کیا جاسکتا جبکہ کسی بھی مسلک و مذہب کی توہین قطعاً درست نہیں ہے برداشت ، احترام اور تعاون ہمارا شیوہ ہے اس سے اتحاد فروغ پاتا ہے اور ایک دوسرے کے عقائد کے احترام سے ہی فرقہ واریت کی نفی ہوسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسالک کے مابین امن اور محبت ہونی چاہیے فرقہ واریت میں مسالک کا نام آنا ہم سب کیلئے لمحہ فکریہ ہے ۔

قائد ملت جعفریہ پاکستان نے تاکید کرتے ہوئے کہا : ریاستی اداروں کی کمزوری کی وجہ سے دہشت گردی پروان چڑھ رہی ہے معصوم انسانوں کو دہشتگردی کا نشانہ بنایا جاتاہے اور حکومت یہ بات سامنے لانے سے قاصر ہے کہ اتنی منظم منصوبہ بندی کے تحت قتل وغارت گری او رفرقہ واریت کا ذمہ دار کون ہے اور کس کے ایماپر ہورہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ آئین میں اس دہشتگردی سے نمٹنے کیلئے قوانین موجود ہیں لیکن ان کو لاگو کرنے والا کوئی نہیں ہے ، مسائل پر بات کیلئے ابھی تک نیشنل سیکورٹی کونسل کو حکومت نے فعال نہیں کیا صرف باتیں ہی چل رہی ہیں جن لوگوں نے بے گناہ افراد کا قتل کیا انہیں سزائے موت ہوئی اور ان کے سزائے موت کے خاتمے کی اپیلیں سپریم کورٹ سے مسترد ہوئیں لیکن اس کے باوجود حکومتوں نے ان پر عملدرآمد نہیں کیا، یہ صورتحال دہشت گردی کو تقویت پہنچانے کے مترادف ہے ۔

سید ساجد علی نقوی نے مزید کہا کہ پاکستان میں قوانین تو موجود ہیں لیکن ان پر عمل نہیں کیا جارہاہے ،قصاص کے اندر قوموں کی زندگی مضمر ہوتی ہے لیکن حکومت نے قصاص رائج نہیں کیا کیا حکمران ہر شے کی ذمہ داری اٹھانا نہیں چاہتے جبکہ حکومت کی کمزوری کی وجہ سے آئین کی بہت سی دفعات معطل پڑی ہیں اس صورتحال کی وجہ سے قوم مایوس ہوکر نفسیاتی مریض بن چکی ہے ۔

قائد ملت جعفریہ پاکستان نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت ایک بحرانی کیفیت ہے ہم انارکی کے قائل نہیں ہیں، میں تنہائی کی بات محفل میں بھی کرنے کا قائل ہوں اور میں حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ قصاص و دیت کے اسلامی قانون پر عمل کرے قانون کی حکمران کو یقینی بنائے اور دہشت گردی سمیت تمام مسائل کو حل کرے۔

سید ساجد علی نقوی نے کہا کہ گلگت بلتستان میں بھی ملی یکجہتی کونسل کا قیام عمل میں لایا جائیگا جماعت اسلامی کے سابق امیر قاضی حسین احمد (مرحوم) کے  ملی یکجہتی کونسل کے مشن کو آگے بڑھایا جائیگا ان کا کہنا تھا کہ مل بیٹھنے سے ابہام دور ہوتے ہیںاور محبتیں بڑھتی ہیں اور اتحاد کا ماحول پیدا ہوتاہے۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬