رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، البصیر ریسرچ اکیڈمی کے زیر اہتمام اور پاکستان کے علمائے کرام، مشائخ ، دانشوروں ، شخصیتوں، اور مختلف طبقہ سے تعلق رکھںے والی عوام کی شرکت میں، لاہور پاکستان میں اتحاد کے داعی مفتی محمد اسحاق کی تعزیتی ریفرنس منعقد ہوئی ۔
حجت الاسلام حافظ ریاض نجفی نے اس تعزیتی ریفرنس کے صدارتی منصب کو سنبھالتے ہوئے کہا: مولانا محمد اسحاق علم، خلوص اور تقوی کے پیکر تھے۔ اتحاد امت کے لئے ان کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔
انھوں نے مزید کہا : اگر ان کے طرز عمل کو اختیار کیا جائے تو اس ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ ہو جائے گا۔
اس ریفرنس کے ایک دوسرے مقرر البصیر ریسرچ اکیڈمی کے سربراہ ثاقب اکبر نے مفتی محمد اسحاق کو اتحاد امت کا سچا علم بردار بتاتے ہوئے کہا: مولانا محمد اسحاق نے آخری دم تک امت کی وحدت کے لیے کوششیں کیں۔
انہوں ںے مزید کہا: مفتی محمد اسحاق نے مسالک کی تقسیم سے بالاتر ہو کر امت کے درمیان اختلاف کو کم کرنے کی سعی کی۔ وہ اتحاد امت کے سچے علم بردار تھی۔
ثاقب اکبرنے بیان کیا: مفتی محمد اسحاق اپنے فکر وکردار سے جو محبت کا بیج بویا وہ ان شاء اللہ ایک دن تن آور درخت بن جائے گا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ آج ضرورت ہے کہ ان کے کردار کو اجاگر کیا جائے کہا: البصیرہ اتحاد بین المسلمین کے لیے اپنی کوششوں کو جاری رکھے گا۔
ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مظہر حسین کاظمی نے کہا: مفتی محمد اسحاق فقط مسلمانوں کے درمیان اتحاد کے قائل نہ تھے بلکہ وہ دیگر ادیان کے ساتھ بھی ہم آہنگی کے قائل تھی۔
واضح رہے کہ اس ریفرنس سے مولانا اسحاق کے شاگرد مولانا کاشف علی، انکے بیٹے مولانا محمد جعفر، پیر نو بہار شاہ، صاحبزادہ محمد عثمان نوری نے بھی خطاب کیا اور سلیم رضا شیرازی نے اس ریفرنس کی نظامت کے فرائض انجام دئے ۔