‫‫کیٹیگری‬ :
27 January 2014 - 14:30
News ID: 6369
فونت
ڈاکٹر حسن روحانی:
رسا نیوز ایجنسی – اسلامی جمھوریہ ایران کے صدر جمھوریہ نے سی این این نیوز چینل سے انٹرویو میں تاکید کی : جوہری مسئلے میں امتیازی سلوک ایران کے لئے ناقابل برداشت ہے ۔
ڈاکٹر حسن روحاني


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمھوریہ ایران کے صدر جمھوریہ حجت الاسلام ڈاکٹر حسن روحانی نے گذشتہ روز ڈیووس میں عالمی اقتصادی فورم کے چوالیسویں سالانہ اجلاس کے موقع پر سی سی این این نیوز چینل سے گفتگو میں تاکید کی : اسلامی جمہوریہ ایران کا ایٹمی پروگرام پرامن مقاصد کے لئے ہے اور اس سلسلے میں ہم تمام بین الاقوامی قوانین کا احترام کرتے ہیں ۔


انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ سیاسی محرکات کی بناء پر ایران کے جوہری مسئلے کو بہانہ بنایا گیا ہے حالانکہ ایرانی قوم، عالمی قوانین کے دائرے میں اپنے جوہری حقوق کی خواہاں ہے کہا: اسلامی جمہوریہ ایران جوہری مسئلے میں امتیازی سلوک ہرگز برداشت نہیں کرے گا ۔


ڈاکٹر روحانی نے سامراجی حکمرانوں کو خبردار کیا کہ انہیں ایرانی قوم سے احترام کے ساتھ گفتگو کرنا ہوگی اس لئے کہ دھونس و دھمکی کی زبان سے ایرانی قوم کو مرعوب نہیں کیا جا سکتا کہا : ایران کے خلاف عائد پابندیاں غیر قانونی ہیں اور اس طرح کی پابندیوں سے این پی ٹی معاہدہ کمزور ہوگا جس سے عالمی قوانین بھی متاثر ہوں گے۔


انہوں نے ایران سے امریکی دشمنی کا ذکر کرتے ہوئے کہا : ایرانی عوام امریکہ پر بالکل بھروسہ نہیں کرتے جس کے ازالے کے لئے اسے اپنی نیک نیتی ثابت کرنی ہوگی ۔


ڈاکٹر روحانی شام میں جاری کشیدگی کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا : پوری دنیا کے سامنے یہ بات بخوبی عیاں ہو چکی ہے کہ بعض ہمسایہ ممالک کی پشت پناہی میں دہشت گردوں کا ایک خطرناک گروہ آج شام کے افواج سے برسر پیکار ہے وہ ان دہشت گردوں کے ساتھ جانی اور مالی تعاون کر رہے ہیں –


انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ اگر بالفرض شام کے عوام برسراقتدار حکومت کے مخالف بھی ہیں تو انہیں دہشت گردانہ کاروائیوں کی بجائے مذاکرات و گفتگو سے اس مسئلے کا حل نکالنا چاہئے کہا : ایٹمی اسلحہ اور قتل عام کی ایران کی دفاعی اصول میں کوئی جگہ نہیں ہے اور یہ بات ہمارے مذہبی اور اخلاقی اعتقادات کے منافی ہے-

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬