06 August 2014 - 07:38
News ID: 7100
فونت
حجت الاسلام ناصر عباس جعفری :
رسا نیوز ایجنسی ـ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ نے بیان کیا : شہید عارف حسین الحسینی پاکستان میں اتحاد بین المسلمین کے داعی اور امریکہ و اسرائیلی مفادات کے لئے ایک خوف کی علامت تھے ۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ حجت الاسلام ناصر عباس جعفری نے مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے ضلعی سیکرٹری جنرلز سے صوبائی سیکرٹریٹ میں خطاب کرتے ہوئے بیان کیا : شہید عارف حسین الحسینی پاکستان میں اتحاد بین المسلمین کے داعی اور امریکہ و اسرائیلی مفادات کے لئے ایک خوف کی علامت تھے ، انہوں نے کبھی بھی ظالم قوتوں کے سامنے سر نہیں جھکایا، ہمیشہ باطل قوتوں کیخلاف میدان عمل میں اپنا وظیفہ شرعی سرانجام دیتے رہے، وقت کے ظالم و جابر حکمرانوں اور عالمی استکباروں کو بے نقاب کرنے میں اُن کا کلیدی کردار تھا ۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ نے وضاحت کی : آج بھی پیروان شہید عارف پاک سرزمین پر وحدت، اخوت اور اتحاد امت کا پرچم تھامے مادر وطن کی سربلندی کے لئے باطل قوتوں کے سامنے سینہ سپر ہیں۔
انہوں نے بیان کیا : ہم اپنے محبوب قائد کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اس ملک کو امن کا گہوارہ بنائیں گے، پاکستان کے عوام اب جاگ اُٹھے ہیں اور ملک پر قابض غیر آئینی حکمران چند دنوں کے مہمان ہیں۔
حجت الاسلام ناصر عباس جعفری نے کہا : پاکستان میں تبدیلی کے خواہاں عوام جانتے ہیں کہ لوگوں کو گمراہ کرنے والے بوکھلاہٹ کا شکار ہیں، اگست اس ملک پر برسوں سے مسلط خاندانی حکمرانی کے خاتمے کا مہینہ ثابت ہوگا۔
یوم انہدام جنت البقیع کی مناسبت سے اپنے بیان میں حجت الاسلام ناصر عباس جعفری نے کہا : عالم اسلام اگر جنت البقیع کے سانحے کو بے نقاب کرتا تو آج انہی قوتوں کے پالے داعش دہشت گردوں کو یہ ہمت نہ ہوتی کہ وہ انبیاء کرام اور اصحاب رسولۖ کے مزارات کی توہین کرتے ۔
انہوں نے تاکید کی : آج مسلمانوں کی تمام تر مشکلات کے ذمہ دار آل سعود ہیں، جو اقتدار کی ہوس میں امریکی و اسرائیلی گماشتوں کے غلام بنے بیٹھے ہیں، آج غزہ میں کربلا بپا ہے، معصوم بچے، بوڑھے، نوجوان اور خواتین صہیونی بربریت کا نشانہ بن رہے ہیں، لیکن ان عرب حکمرانوں نے صہیونیت کی خوشنودی کیلئے خاموشی اختیار کرکے ثابت کر دیا کہ اُن کا اصل آقا امریکہ و اسرائیل ہے۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬