رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ قم کے مشھور و معروف استاد حضرت آیت الله سید محمد علی علوی گرگانی نے قم پولیس کے کمانڈروں سے ملاقات میں کربلائے معلی میں 2 کروڑ زائرین کی موجودگی کو حضرت سید الشهداء امام حسین (ع) سے شیعوں کی محبت و الفت کی نشانی جانا ۔
انہوں نے بیان کیا: دلوں میں حضرت امام حسین (ع) کی محبت، کربلائے معلی میں اس مقدار میں زائرین کے یکجا ہونے کا سبب بنی ، اس طرح کہ لوگوں کا بیان ہے کہ تقریبا تین کیلو میٹر تک لوگ موجود تھے ۔
حوزہ علمیہ قم کے مشھور استاد نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ انسان ھرگز محبت اهل بیت(ع) سے دوری نہ کرے کہا: دھشت گرد گروہ داعش نے دھمکی دی تھی کہ امسال کربلا کو نا امن کردیں گے اس کے باوجود لوگوں کا ھجوم امنڈ پڑا جو امام حسین(ع) سے لوگوں کی محبت کی نشانی ہے ۔
انہوں نے تاکید کی: یہ خدا کی عنایت اور اس کا لطف و کرم تھا کہ 2 کروڑ زائرین کا مجمع کربلا کی جانب چل پڑا ، حتی مکہ میں بھی اتنا بڑا مجمع نہیں ہوتا ۔
حضرت آیت الله علوی گرگانی نے قرآن کریم کی آیات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ نماز قلب و روح کے سکون کا سبب ہے کہا: نماز میں خدا کی جانب توجہ نہ کرنے والے خدا سے اپنی حاجتوں کے پورا ہونے کی امید نہ رکھیں ، اگر ہم اخلاص کے ساتھ خدا سے باتیں کریں تو خدا بھی ہماری ضروری اور حاجتوں کو پورا کرے گا، افسوس بہت سارے لوگ نماز میں خدا سے لَو نہیں لگاتے اور مال دنیا کے سلسلہ میں سوچتے رہتے ہیں ۔
حوزہ علمیہ قم کے مشھور استاد نے یہ کہتے ہوئے کہ کربلا میں بہت سارے لوگوں نے مال و دولت کی لالچ میں حضرت امام حسین(ع) کو شھید کیا کہا: ابن زیاد نے پیسوں کے بل بوتے لوگوں کو کربلائے معلی میں یکجا کیا جب کہ ان میں سے بہت سے لوگوں نے رسول اسلام(ص) کو دیکھا تھا ۔
حضرت آیت الله علوی گرگانی اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ فقط دین اور نفسانی کمالات باقی رہیں گے کہا: بہت سارے لوگ بچوں کی خوبصورتی کے پیچھے رہتے ہیں جبکہ اهل بیت(ع) خدا سے صالح بچے کی دعا کرتے تھے ۔
انہوں نے یاد دہانی کی : فرزند صالح « صالحات الباقیات» کے مانند ہے، والدین جن سے موت کے بعد بھی بہرہ مند ہوں گے اور اس کے برخلاف ناصالح اولاد، والدین کے لئے لعن و نفرین کا سبب ہے ۔