رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق لکھنو کی آصفی مسجد بڑا امام بارگاہ میں لکھنو کے امام جمعہ حجت الاسلام سید کلب جواد نقوی نے اس ہفتہ نماز جمعہ کے خطبہ کے درمیان صوبائی حکومت کی طرف سے شیعوں پر ظلم و ناانصافی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : حکومت ہم لوگوں کو دبانے کی کوشش نہ کرے ہم لوگ ان میں سے ہیں کہ جتنا بھی ہمیں دبانے کی کوشش کی جائے گا اتنا ہی ہم ابھر کر سامنے آئے نگے ۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : سرکا ہماری قوم کو بے سہارا اور مظلوم سمجھ کر ظلم کر رہی ہے ہمارے جوانوں پر فرضی مقدمہ چلایا جا رہا ہے جو حکومت کے ظلم کی واضح نشانی ہے انتظامیہ اب علماء و خواتین کو گرفتار کرنے کی سازش بنا رہی ہے جو ہماری قوم کسی صورت میں برداشت نہیں کرے گی ۔
سید کلب جواد نقوی نے داعش کی غیر اسلامی و انسانی کارنامہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : دہشت گردی کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے یہ لوگ صرف عوام کو بہکانے اور منحرف کرنے کے لئے اسلام کا لباس پہن رکھا ہے اور خود کو مسلمان کہتے ہیں اور ہمارے پیغمبر و آئمہ کے شعائر و تبرکات کو تباہ کر رہے ہیں ۔
انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا : لوگ ہمارے اوپر وسیلہ بنانے کا الزام لگاتے ہیں تو ان لوگوں کے لئے ہمارا جواب یہ ہے کہ اگر وسیلہ بنانا شرک ہے تو یہ شرک قرآن کریم میں بھی موجود ہے ۔
ہندوستان کے مشہور و معروف عالم دین نے وضاحت کی : خداوند عالم نے ہمیں آنکھ دی ہے تا کہ اس سے دیکھ سکیں اور ہاتھ کام کرنے کے لئے دی ہے اور اسی طرح کان سننے کے لئے عطا کی گئی ہے یہ تمام چیزیں وسیلہ ہیں ، اس کا مطلب یہ ہوا کہ خداوند عالم وسیلہ بناتا ہے اور اسی طرح ہم لوگوں کو بھی اس دنیا میں کامیابی و کامرانی کے لئے دو وسیلہ عنایت کی ایک قرآن کریم اور دوسرا اہل بیت علیہم السلام ۔
انہوں نے بیان کیا : ظلم کرنا بھی حرام ہے اور ظلم برداشت کرنا بھی ہمارے جوانوں پر گینگیسٹر کا کیس دائر کیا گیا اگر اب ہماری عوام خاموش رہتی ہے تو اس کا انجام بھی انہیں کو سہنا ہوگا اور جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ یہ میرا ذاتی مسئلہ ہے تو وہ غلط بیانی سے کام لے رہے ہیں کیونکہ یہ امام علیہ السلام کا مسئلہ ہے ۔
ہندوستان کے مشہور و معروف عالم دین نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : اس طرح کے لوگ اگر کربلا میں ہوتے تب بھی یہی کہتے کہ یہ امام حسین علیہ السام کا ذاتی مسئلہ ہے ، وقف کی جائداد امام علیہ السلام کی ملکیت ہے جو تمام قوم کا مسئلہ ہے ۔
انہوں نے یاد دہانی کی : عزاداری کے تحریک میں بھی ہم پر الزام لگایا جاتا رہا لیکن آپ لوگ گذشتہ کی طرح ان مشت بھر بے بصیرت لوگوں کے بہکانے میں نہ پڑے بلکہ سب لوگ مل کر قوم کے جوانوں کی ضمانے کے لئے پیش قدم رہیں ابھی ضمانت گیر کی ضرورت ہے اس میں بھی آپ لوگوں کو آگے رہنا ہے ۔
حجت الاسلام مولانا سید کلب جواد نقوی نے لکھنو میں 10 اکتوبر کو شیعہ و سنی کانفرنس کے منعقد ہونے کا اعلان کیا ہے جس میں شیعہ و سنی علماء کثیر تعداد میں شرکت کرے نگے ۔