رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی نے اس ملک کی طرف سے حجاج کرام کا خیال رکھنے کے لئے مکہ میں موجود ایران کی حج و زیارت ادارہ کے سربراہ سے ٹیلی فون پر بات کی اور حالیہ صورت حال کی خبر لی ۔
انہوں نے نمایندہ ولی فقیہ اور ایرانی حجاج کے سرپرست حجت الاسلام و المسلمین سید علی قاضی عسکر اور ایران کی حج و زیارات کی تنظیم کے سربراہ سعید اوحدی سے گفتگو کرتے ہوئے منی میں ایرانی حجاج کرام کی صورت حال اور وہاں رونما ہونے والے المیے کا فوری طور پر جائزہ لئے جانے کی ضرورت پر تاکید کی ۔
ڈاکٹر علی لاریجانی کے ساتھ اس گفتگو میں نمایندہ ولی فقیہ اور ایرانی حجاج کے سرپرست حجت الاسلام و المسلمین سید علی قاضی عسکر اور ایران کی حج و زیارات ادارہ کے سربراہ سعید اوحدی نے منی میں جاں بحق و زخمی ہونے والوں کی صورت حال سے باخبر کرتے ہوئے سعودی عرب کے حفظان صحت اور طبی نیز سیکورٹی حکام کی لاپرواہی پر اپنی برہمی کا اظہار کیا ۔
منی میں رونما ہونے والے واقعے میں سو سے زائد ایرانی حجاج کرام جاں بحق اور تقریبا دو ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں ، موصول رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حادثہ صبح رونما ہوا مگر اس کے بعد کئی گھنٹہ تک کسی بھی طرح کی امدادی کاروائی نہیں ہوئی جس کی وجہ سے بہت سارے زخمی امدادی کاروائی کے بغیر جان بحق ہو گئے ۔
واضح رہے کہ منی کا یہ واقعہ سعودی حکام کی بد انتظامی کا نتیجہ ہے جس کا جواب سعودی عرب کو دینا چاہیئے ۔
قابل ذکر ہے کئی اخبار نے اس حادثہ کی علت سعودی عرب کے بادشاہ اور ان کے بیٹے کے دورہ کی وجہ سے اس علاقہ کے مختلف خروجی راہ بند کر دئے جانے کو بتایا ہے ۔