رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے حج کے دوران منی میں پیش آئے حادثے کے بعد جس میں تقریبا دو ہزار کی تعداد میں حجاج کرام جاں بحق ہوگئے، اور ہزاروں کی تعداد میں زخمی ہوئے جس کی وجہ سے اپنی شرمندگی کو مٹانے کے لئے سعودی عرب کے وزیر حج اور اس وزارت خانے کے پانچ عہدیداروں کو برطرف کر دیا۔
سعودی عرب کے بادشاہ کی طرف سے یہ اقدام ایسی صورت میں عمل میں لایا گیا ہے کہ اس سے قبل سعودی حکام نے منی کے خونریز واقعے کا ذمہ دار حجاج کرام کو قرار دیتے ہوئے حج انتظامیہ کے اراکین کی قدردانی کی تھی۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق سعودی حکام کی بدانتظامی کے نتیجے میں سرزمین وحی پر ایک اور خونریز واقعہ رونما ہوا جس کے نتیجے میں سیکڑوں کی تعداد میں حجاج کرام جاں بحق ہو گئے۔ حالانکہ اس حادثہ کی ذمہ دای سعودی عرب قبول کرنے کو تیار نہیں لیکن عالمی پیمانہ پر لوگوں کے اعتراض نے سعودی بادشاہ کو اپنے غلطی کا اعتراف کرنے پر مجبور کر دیا ، جس کے عکس العمل میں وزیر حج کو برطرف کیا ۔
واضح رہے کہ سعودی عرب کے بادشاہ کے بیٹے ولی عہد کا اپنے 150 گارڈ کے ساتھ اس علاقہ کا دورہ کرنا جس کی وجہ سے دو اہم راستہ کا بند کرنا اس حادثہ کی اصل علت بتائی جا رہی ہے ۔