رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق لکھنو کے امام جمعہ حجت الاسلام سید کلب جواد نقوی نے آصفی مسجد بڑا امام بارگاہ لکھنو میں نماز عید الاضحی کے خطبہ میں عید قربان میں مومنوں کی طرف سے کی جانے والی قربانی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : حضرت ابراہیم علیہ السلام نے خداوند عالم کی خوشنودی و رضایت کے لئے اپنے فرزند حضرت اسماعیل علیہ السلام کی قربانی پیش کرنے سے پیچھے نہیں ہٹے اور خداوند عالم کی طرف سے اس قربانی میں ثابت قدم رہے ۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے تاکید کی : ہم لوگوں کو ابراہیم علیہ السلام کی طرف سے پیش کی گئی قربانی سے عبرت حاصل کرنا چاہیئے اور ان کی سیرت پر عمل کرتے ہوئے جہاں ہم جانوروں کی قربانی کرتے ہیں ہمارے لئے سب سے ضروری ہے نفس کی قربانی کریں ۔
کلب جواد نقوی نے اپنی گفت و گو میں تاکید کرتے ہوئے بیان کیا : جس شخص نے اپنے نفس کی قربانی میں کامیابی حاصل کی اور اپنے نفس پر قابو کیا وہ اس دنیا میں بھی کامیاب ہے اور آخرت میں بھی اس کے نصیب میں کامیابی و کامرانی ہے ۔
امام جمعہ لکھنو نے وقف کے سلسلہ میں جاری تحریک کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : وقف تحریک ابھی ختم نہیں ہوئی ہے ممکن ہے بعض وقت کسی خاص مناسبت کی وجہ سے فاصلہ ہو جاتا ہے جیسے عید و محرم کی وجہ سے کبھی کبھی بات چیت کی وجہ سے تاخیر ممکن ہے لیکن عوام کو چاہیئے کہ ہمیشہ تیار رہیں کسی کے انتظار نہ کریں بعض لوگ ذاتی مفاد کو مد نظر رکھتے ہیں ان کے آنے کی امید نہیں ہے اور ان سے کسی بھی قسم کی امید بھی نہیں ہے ۔
انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا : شریعت کے لحاظ سے سیاست بہت ضروری ہے وہ لوگ احمق ہیں جو کہتے ہیں سیاست سے ہمارا کوئی لینا دینا نہیں ہے لیکن سیاست ایسی ہونی چاہیئے جس سے ملک کا فائدہ ہو قوم کا فائدہ ہو غریبوں اور یتیموں کا فائدہ ہو جو معاشرے کی ترقی کے لئے ہو اسے سیاست کہتے ہیں لیکن آج کل تو سیاست کے معنی ہی بدل دئے گئے ہیں ۔
حجت الاسلام سید کلب جواد نقوی نے خطبہ کے اختمام میں ملک میں امن و سکون کے قیام کے لئے دعا کرتے ہوئے بیان کی : مسلمانوں کے درمیان آپس میں اتحاد بہت ضروری ہے اور قوم کی خوشحالی ہر صورت میں مطلوب ہے ۔