01 March 2020 - 18:04
News ID: 442207
فونت
حجت الاسلام سید ساجد علی نقوی:
قائد ملت جعفریہ پاکستان نے کہا کہ بھارت میں ہندوﺅں نے مسلمانوں پر تشددواقعات کے نتیجہ میں کافی جانی و مالی نقصان ہوا ہے، عالمی برادری بھارت میں قتل و غارت کا نوٹس لے اور پرُ تشدد واقعات کی روک تھا م کیلئے ہنگامی بنیادوں پر عملی اقدامات کرے۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق قائد ملت جعفریہ پاکستان حجت الاسلام سید ساجد علی نقوی نے بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی کے شمال مشرقی علاقوں میں مسلم مخالف فسادات میں درجنوں مسلمانوں کی شہادت اور سینکڑوں زخمیوں کی اطلاعات پر تشویش اور دکھ کا اظہار کرتے ہوئے قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکام مسلمانوں کیخلاف پرتشدد کارروائیاں رکوائیں جہاں مساجد اور ان گنت دکانوں کو نذرآتش کردیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نئی دہلی میں مسلمانوں کا قتل عام، جلاﺅ گھیراﺅ اور تشدد کا بازار گرم ہے ، مساجد شہید کی جارہی ہیںلیکن اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کی خاموشی حیران کن ہے۔

علامہ ساجد نقوی نے کہاکہ یہ افسو س ناک امر ہے کہ بھارتی پولیس، ہندو انتہاپسندوں کے ساتھ مل کر مسلمانوں پر اندھا دھند فائرنگ کر رہے ہیں اور آنسوگیس کا بھی بے جا استعمال کیا جا رہا ہے۔ دہلی کے مشرقی علاقوں جعفرآباد، موج پور، سلیم پور اور چاند باغ میں ہندوﺅں نے مسلمانوں پر تشددواقعات کے نتیجہ میں کافی جانی و مالی نقصان ہوا ہے، عالمی برادری بھارت میں قتل و غارت کا نوٹس لے اور پرُ تشدد واقعات کی روک تھا م کیلئے ہنگامی بنیادوں پر عملی اقدامات کرے۔

علامہ ساجد نقوی نے بھارت میں مسلم کش فسادات کی مذمت کرتے ہوئے مزید کہا ہے کہ بھارت ایسا ملک بن چکا ہے جہاں پر مسلمانوں کا قتل عام کیا جارہا ہے اور مشتعل ہجوم بچوں، عورتوں، بوڑھوں اور نوجوانوں کو سریوں اور ڈنڈوں سے مار رہے ہیں۔

انہوں نے امن بحالی کا تقاضا کرتے ہوئے کہا کہ تشدد کا راستہ اپنانے سے گریز کیا جائے اور مقدس مقامات کی حفاظت کویقینی بنایا جائے ۔

علامہ سید ساجد علی نقوی نے مسلم مخالف فسادات میں درجنوں شہدا ءکے ورثا اور متاثرین کے لوحقین سے اظہار تعزیت و اظہار ہمدردی کرتے ہوئے شہدا کیلئے دعائے مغفرت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا کی ۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬