رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شیعہ علماء کونسل خیبر پختونخوا کے صوبائی صدر نے کوٹلی امام حسین (ع) میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شہدائے ڈیرہ کے قاتلوں کی فی الفور گرفتاری اور ان کا ٹرائل فوجی عدالتوں میں کئے جانے مطالبہ کیا اور کہا: قاتلوں کی عدم گرفتاری کی صورت میں وزیراعظم کی ڈیرہ آمد کے موقع پر بھرپور مظاہرہ کیا جائے ۔
حجت الاسلام امامی نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں شیعہ و سنی کا کوئی مسئلہ نہیں ہے بلکہ دہشت گردوں نے اپنے مذموم مقاصد کے حصول میں بدامنی اور دہشت گردی کا بازار گرم کررکھا ہے کہا: ہم شہداء کے خانوادوں کے ساتھ ہیں، اور انصاف کے حصول تک ان کے شانہ بشانہ ہیں۔ ماہ مارچ میں پیش آنے والے واقعات کے خلاف سنجیدگی سے اقدامات کئے جاتے تو ہم آج ایک ہی دن میں چار اہل تشیع پروفیشنلز کی شہادت کے شاھد نہ ہوتے ۔
انہوں نے اس بات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہ دہشتگردوں کے ساتھ ساتھ ان کے سہولتکاروں پر بھی ہاتھ ڈالا جائے اور انہیں سزا دی جائے کہا: 12 مئی تک قاتلوں کو گرفتار نہ کئے جانے کی صورت میں احتجاجی تحریک چلائی جائے گی ۔
ایس یو سی خیبر پختونخوا کے صوبائی صدر نے گرفتار دہشتگردوں کے کیسز فوجی عدالتوں میں چلائے جانے کا مطالبہ کیا اور کہا: ضرب عضب کا دائرہ ڈی آئی خان تک بڑھایا جائے نیز شہداء کے خانوادوں کیلئے حکومت خصوصی پیکج کا اعلان کرے اور شہداء کے بچوں و بھائیوں کیلئے مفت تعلیم و سرکاری جابز کا انتظام کرے۔
انہوں نے مزید کہا: اگر 12 مئی تک ہمارے مطالبات پر عملدرآمد نہیں ہوا تو وزیراعظم کی ڈی آئی خان آمد کے موقع پر بھرپور احتجاج کریں گے۔
واضح رہے کہ اس کانفرنس میں شیعہ علماء کونسل کے مرکزی نائب صدر علامہ محمد رمضان توقیر کے علاوہ سید مرتضٰی حسین، نسیم حسین بنگش، مولانا کاظم حسین بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔