21 June 2016 - 00:31
News ID: 422411
فونت
بحرینی حکومت نے اپوزیشن گروپ، حکومت مخالفین پردباو بڑھاتے ہوئے اور بحرین کے عوامی انقلاب کو نابود کرنے کی غرض سے بحرین کے شیعہ مذہبی پیشوا آیت اللہ عیسی قاسم کی شہریت منسوخ کردی ہے ۔
آیت اللہ شیخ عیسی قاسم

 

 

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بحرین کی وزارت داخلہ نے آج سموار کے دن بحرین کے شیعہ مذہبی پیشوا آیت اللہ عیسی قاسم کی شہریت کو قبائل پرستی اور فتنہ پروری کے الزام میں منسوخ کردیا ۔

 

بحرین کی وزارت داخلہ نے اعلان کیا: شیخ عیسی قاسم نے منبروں اور خطبوں سے بیرونی ممالک کے سود میں کام کیا ہے نیز قبائل پرستی و شدت پسندی کو ہوا دیا ہے ۔

 

بحرین کی وزارت داخلہ کے دعوے کے مطابق، بحرین کے شیعہ رہنما آیت اللہ شیخ عیسی قاسم نے بحرینی شہریت کی قدر نہیں کی اور ھمیشہ اس کی قانون شکنی کی ہے ۔

 

گذشتہ پانچ برسوں میں بحرینی حکومت نے مخالفین پر جو مظالم کئے ہیں وہ ناقابل بیان ہیں ۔

 

قابل ذکر ہے کہ آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کا شمار بحرین کے انقلابی رہنماؤں میں ہوتا ہے ۔ ان کی تقاریراور نمازجمعہ کے خطبوں نے بحرین کی انقلابی تحریک کو مہمیز کرنے میں بنیادی کردار ادا کیا ہے۔

 

بحرینی وزارت قانون نے عوام میں ان کی مقبولیت کو کم کرنے کے لئے ان کے خلاف ایک توہین آمیز خط شائع کیا لیکن اس کا عوام پرکوئی اثر نہیں ہوا ۔

 

بحرین کے عوام نے پچیس سمتبر دو ہزار گیارہ کو پورے بحرین میں نماز جمعہ بند کرنے اور پورے ملک میں صرف ایک نماز جمعہ آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی امامت میں ادا کرنے کا اعلان کیا ۔

 

جب بحرین کے فرمانروا شیخ حمد بن عیسی آل خلیفہ نے یہ دعوی کیا کہ ان کے مخالفین تھوڑے سے ہیں تو آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی دعوت پر منامہ میں لبیک یا بحرین کے عنوان سے منعقدہ مظاہرے میں پانچ لاکھ سے زائد بحرینی عوام شریک ہوئے ۔

 

یہ بحرین کی تاریخ کا عظیم ترین مظاہرہ تھا جس میں ملک کے پچاس فیصد سے زائد لوگوں نے شرکت کی تھی۔ اس عظیم الشان مظاہرے کو آل خلیفہ کی ظالم حکومت کے خلاف ریفرنڈم کا نام دیا گیا ۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬